بنگلہ دیش میں بغاوت|| شیخ حسینہ ملک چھوڑ کر فرار مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی کی میٹنگ

یو این آئی

 

ڈھاکہ+نئی دہلی// بنگلہ دیش میں حکومت کا تختہ پلٹ گیا۔ طلبا کی تحریک نے حسینہ کی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔ ملک کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا اور وہ فوج کے ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر بھارت فرار ہوگئی۔ان کی بہن بھی انکے ساتھ تھیں۔ ہجوم نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر قبضہ کر لیا اور اسکی توڑ پھوڑ کی۔مظاہرین نے وزیر داخلہ کی رہائش گاہ بھی نذر آتش کردی۔ملک میں جاری پرتشدد مظاہرے پیر کی صبح حسینہ کی سرکاری رہائش گاہ گن بھون تک پہنچ گئے ، جس سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ مظاہرین کے گن بھون پہنچنے سے پہلے ہی وہ ملک چھوڑ کر چلی گئیں۔ شیخ حسینہ C130ٹرانسپورٹ طیارے میں بھارت کی ریاست تری پورہ کی راجدھانی اگرتلہ پہنچی۔شام کے وقتاین ایس اے ڈوبھال نے شیخ حسینہ سے ہندن ایئربیس پر ملاقات کی۔شیخ حسینہ شام 5.30 بجے غازی آباد کے ہندن ایئربیس پہنچیں۔ اس دوران امیگریشن ٹیم بھی ہندن ایئربیس پر موجود تھی۔ معلومات کے مطابق شیخ حسینہ نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست کی تھی،ہندن سے وہ لندن چلی گئیں ۔ فوج کے الٹی میٹم کے بعد شیخ حسینہ نے وزیراعظم کے عہدے سے استعفی دیا اور 45 منٹ کے دوران ہی ملک چھوڑ دیا ۔فوج نے شیخ حسینہ کو اپنی جان بچانے کے لیے 45 منٹ کے اندر ملک چھوڑنے کو کہا تھا۔

 

آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے کہا کہ حسینہ واجد کے ملک چھوڑنے کے بعد اب فوج پرامن طریقے سے حکومت چلائے گی۔ آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے تمام جماعتوں کی شمولیت سے عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا ۔ڈھاکہ ٹریبیون میں جنرل زمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، ‘‘ہم نے تمام سیاسی جماعتوں سے بامعنی بات چیت کے بعد ملک میں عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اب ہم صورتحال کو حل کرنے کے لیے صدر محمد شہاب الدین سے بات کریں گے ۔آرمی چیف نے احتجاج کے نام پر ہر قسم کے تشدد کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نئی حکومت امتیازی سلوک مخالف طلبہ تحریک کے دوران ہونے والی تمام اموات کے لیے انصاف کو یقینی بنائے گی۔ حسینہ کو آرمی چیف کی جانب سے 45 منٹ کا الٹی میٹم دینے کے بعد زبردستی ملک بدر کیا گیا۔ ان کے ملک چھوڑنے کی خبر ملتے ہی پیر کو ہزاروں مظاہرین نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا۔ڈھاکہ ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ حسینہ سہ پہر اپنی رہائش گاہ سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر میں نامعلوم منزل کے لیے روانہ ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق وہ اپنی چھوٹی بہن شیخ ریحانہ کے ساتھ ‘محفوظ جگہ’ کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔سوموئے نیوز ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والی حسینہ نے آرمی چیف کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد ملک چھوڑ دیا۔ انہوں نے اس سال جنوری میں مسلسل چوتھی مدت کے لیے ملک کی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا جب ان کی جماعت بنگلہ دیش عوامی لیگ (اے ایل ) نے پارلیمانی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ جون سے ملک میں جاری بدامنی میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جو کہ بنگلہ دیش کی تاریخ میں شہری بدامنی کا سب سے مہلک ترین دور ہے ۔ اس سے ایک روز قبل اتوار کو ملک بھر میں پرتشدد جھڑپوں میں 100 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔ملک میں کوٹہ مخالف مظاہروں کا آغاز جون میں ہوا، جب ہائی کورٹ نے 1971 کی جنگ آزادی کے جنگجوؤں کی اولاد کے لیے 30 فیصد کوٹہ بحال کیا۔ عدالت نے 2018 کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس میں اس طرح کے کوٹے کو ختم کر دیا گیا تھا۔