بنگلہ دیشی پارلیمنٹ تحلیل | خالدہ ضیا رہا، نوبل انعام یافتہ محمد یونس عبوری حکومت میںچیف ایڈوائزر ہونگے

عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

ڈھاکہ// بنگلہ دیشی صدر شہاب الدین نے پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا ہے ۔ طلبہ رہنما نے بنگلہ دیشی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے صدر کو 3 بجے تک کی ڈیڈلائن دی تھی۔دوسری جانب بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے ترجمان اے کے ایم وحید الزمان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو رہا کردیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بنگلہ دیش میں کئی ہفتوں سے سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں اور پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا تھا اور وہ ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت روانہ ہو گئیں جب کہ بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی سربراہ کے استعفے کی تصدیق کی اور ملک میں عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے تجاوز کر چکی ہے۔بنگلہ دیشی آرمی چیف نے مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تحقیقات کا اعلان بھی کیا اور جنرل وقارالزمان نے کہا کہ عوام فوج پر بھروسہ رکھیں، حالات بہتر ہوجائیں گے ، ہم بنگلہ دیش میں امن واپس لائیں گے ۔بنگلہ دیش کے ڈھاکہ ٹریبیون نے آرمی چیف کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے بعد ہم نے عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، ہم صورتحال کو حل کرنے کے لیے اب صدر محمد شہاب الدین سے بات کریں گے۔بعد ازاں آج وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور فوج کی قیادت سنبھالنے کے ایک دن بعد بنگلہ دیش کے طلبہ مظاہرین نے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن (ایس اے ڈی) کے مرکزی رہنما ناہد اسلام نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عبوری حکومت قائم کی جائے جس میں بین الاقوامی شہرت یافتہ، نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس چیف ایڈوائزر ہوں گے ۔عبوری حکومت کا خاکہ پیش کیا جا رہا ہے جس کے سربراہ ڈاکٹر یونس ہوں گے ۔ اسلام نے کہا کہ طلباء اور عوام کی کال پر ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش کو بچانے کی ذمہ داری لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مظاہرین طلباء اور شہریوں کی حمایت کے علاوہ کسی بھی قسم کی حکومت کی حمایت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے تمام افراد کو قومی ہیرو قرار دیا گیا ہے ۔بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق 18 بجے سے اگلے احکامات تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔ پیر سے ملک بھر میں تین روزہ تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے ۔