جلد ہی علاقہ کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا:ایگزیکٹیو انجینئرپی ایم جی ایس وائی
محمد تسکین
بانہال //سب ڈویژن رامسو کی تحصیل اکڑال پوگل پرستان میں اکڑال – بنگارا سڑک رابطے کا کام پچھلے دس برسوں سے پی ایم جی ایس وائی نے شروع کر رکھا ہے اور تین بڑی پنچایتوں کو جوڑنے والی اس سڑک پر میکڈم بچھایا جارہا ہے اور یہ سڑک مکمل ہونے کے قریب ہے ۔ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی طرف سے تعمیر کی جارہی تیراں کلومیٹر لمبی اکڑال ۔ بنگاراہ سڑک کے غیر معیاری کام کو لیکر مقامی لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور آزادی کے بعد پہلی بار مل رہی سڑک کے کام سے لوگ مایوس ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ اکڑال ۔ بنگاراہ سڑک کی دیواروں کو غیر معیاری میٹریل سے تیار کیا جارہا ہے اور اب اس سڑک پر بچھایا جا رہا میکڈم بھی غیر معیاری ہے ۔
لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے انجینئروں اور متعلقہ ٹھیکیدار کیلئے یہ رابطہ سڑک سونے کی کان بنی ہوئی ہے اور ملک کی آزادی کے بعد تین پنچایتوں کو جوڑنے والی اس سڑک کے کام میں ٹھیکیدار اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے ملازمین کی من مرضی اور غیر معیاری کام نے عوام کو مایوس کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر میں ٹینڈروں میں وضع کئے گئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں اور پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سڑک کا بلیک ٹاپ یا تارکول صرف مٹی پر بچھایا جا رہا ہے اور دیواروں کیطرح میکڈم بچھانے میں بھی قواعد و ضوابط کا کوئی پاس نہیں کیا گیا ہے اور یہ میکڈم بچھانے کے فوراً بعد کئی مقامات پر اکھڑ رہا ہے اور ٹھیکیدار میکڈم بچھانے میں دھوکہ دہی سے کام لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میکڈم بچھانے سے پہلے سڑک پر پتھروں اور بجری سے سولنگ اور میٹلنگ کی جاتی ہے لیکن یہاں مٹی پر تارکول بچھایا جا رہا ہے اور سڑک استعمال کرنے سے پہلے ہی اکڑ رہی ہے ۔ لوگوں کا الزام ہےکہ سڑک کی دیواروں کے بنانے میں سیمنٹ اور ریت کا تناسب بہت غیر معیاری ہے اور ایک بوری سیمنٹ کے ساتھ مبینہ طور پر تیس بوری ڈسٹ اور ریت استعمال کی گئی ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ سڑک کے آس پاس کی بستیوں ،رہائشی مکانوں اور قبرستانوں کو بچانے کیلئے تعمیر کی گئی دیواریں سڑک کو قوم کے نام وقف کرنے سے پہلے ہی گر رہی ہیں اور دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا کہ محکمہ کے افسران اور انجینئراس سڑک کی تعمیر کو لیکر کتنے دیانتدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ٹھیکیدار اور پی ایم جی ایس وائی کے ذمہ داروں کی لاپرواہی کی وجہ سے برفباری اور بارشوں کی مار جھیلنے والے اس علاقے میں اس سڑک کے دیر تک قائم رہنے پر سوال اٹھ رہے ہیں جس کی وجہ سے مرکزی سرکار کی ہر گھر اور گاوں سڑک پہنچانے کی اس سکیم کا مقصد زمینی سطح پر دم توڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں چار فٹ تک برفباری ہوتی ہے اور سڑک کی تعمیر سے لوگوں نے زمین جائیداد اور کھیت کھلیانوں کو پہنچے نقصانات کی کوئی پرواہ نہیں کی تھی لیکن اب تعمیر کی جارہی سڑک میں سرکاری رقومات خرد برد کی جارہی ہیں اور پرلے درجے کا کام انجام دیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا سڑک کے غیر معیاری کام کو لیکر عوام کیطرف سے کئی شکایات کو گورنر انتظامیہ اور دیگر حکام تک کئی بار پہنچایا گیا ہے لیکن اس کے باوجود اکڑال ۔ بنگاراہ سڑک کے غیر معیاری کام میں کوئی بہتری دیکھنے کو نہیں ملی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع رامبن اور تحصیل اکڑال پوگل پرستان کے نرتھیال ، بنگاراہ اور پھاگمولہ کے لوگ ملک کی آزادی کے بعد پہلی بار سڑک رابطے کے ملنے سے بےحد خوش تھے لیکن جس انداز سے اکڑال ۔ بنگارا سڑک کا کام کیا جارہا اس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ یہ سڑک مستقبل میں عوام کیلئے راحت پہنچانے کے بعد ہمیشہ کی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے ۔اس سلسلے میں بات کرنے پر انچارج ایگزیکٹیو انجینئر پی ایم جی ایس وائی ڈویژن بانہال محمد اقبال نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ کچھ مقامات پر غیر معیاری کام کی شکایات پہلے ہمیں بھی موصول ہوئی تھیں اور شکایات کے بعد انہوں نے علاقے کا دورہ کیا تھا اور ایک جگہ پر کئے گئے غیر معیاری کام کو دوبارہ درست کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ چند روز میں اکڑال ۔ بنگاراہ سڑک کا دورہ کر رہے ہیں اور جاری کام کا جائزہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مقام پر غیر معیاری کام پایا گیا تو اسے درست کریا جائے گا اور لوگوں کی تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گا ۔