بمنہ میں کسانوں کی ملکیتی اراضی پرانتظامیہ کا مبینہ قبضہ | تعمیراتی کام کیلئے کاشتکاروں کا انہیں زمین سے بے دخل کرنے کاالزام

بلال فرقانی
سرینگر// سرینگر کے ایچ ایم ٹی ابن شاہ کے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بمنہ میں ان کی مورثی و ملکیتی زرعی اراضی پر انتظامیہ قبضہ کر رہی ہے۔کاشتکاروں نے کہا کہ جے وی سی اسپتال کے متصل زرعی اراضی پر وہ اپنے آبائو اجداد کے وقت سے کاشتکاری کر رہے ہیں،جبکہ انتظامیہ نے بغیر نوٹس کے یہ اراضی کورٹ کو تفویض کی ہے۔بشیر احمد نامی کاشتکار نے بتایا کہ اگرچہ وہاں پر ’رکھ‘ اراضی بھی ہے،اور ان سے کہا گیا تھا کہ عدالت کی تعمیر کیلئے وہی اراضی انہیں تفویض کی جا رہی ہے،تاہم گزشتہ روز وہ اس وقت حیرت زدہ رہ گئے جب ان کے مورثی زمین پر کام شروع کرنے کی کوشش کی گئی اور مقامی لوگوں کے اعتراض کے بعد اس کو بند کیا گیا گیا۔ بشیر احمد نے بتایا کہ اس  زرعی اراضی پر60 زائد خاندانوں کا گزارہ ہوتا ہے اور وہ کوئی اور کاروباربھی نہیں کرتے،جس کے نتیجے میں ان کنبوں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ رکھ ‘ کا معاوضہ بھی نہیں دیا جا رہا ے تاہم اب موروثی و آبائی زرعی اراضی سے کاشتکاروں کو بے دخل کرنا ان کے ساتھ نا انصافی ہے۔ مقامی کاشتکاروں نے لیفٹننٹ گورنر اور دیگر حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور کاشتکاروں کو انصاف دلائیں۔