بڈگام+گاندربل//بڈگام میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) ، پنچایت اور یو ایل بی کے ضمنی انتخابات کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) بڈگام ڈاکٹر ناصر احمد کی سربراہی میں ایک اجلاس طلب کیا گیا ، جو الیکشن کیلئے نوڈل آفیسر بھی ہیں۔انتظامات کے بارے میں ایک بریفنگ دیتے ہوئے نوڈل آفیسر نے بتایا کہ کووڈ ڈیوٹی میں مصروف تمام ملازمین کو اپنا ووٹ ڈالنے میں آسانی کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح مثبت مریض بھی پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیے بغیر اپنے مقررہ مقامات پر اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ڈاکٹر ناصر نے مزید کہا کہ مقررہ مقامات پر ضروری سامان بھیجنے کے انتظامات بھی کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر ہیٹنگ کا انتظام ، بلاخلل بجلی اور پانی کی فراہمی سمیت تمام سہولیات کو یقینی بنایا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وائرس کی منتقلی کی روک تھام کے لئے پولنگ عملے کو پی پی ای کٹ اور سینی ٹائزر فراہم کیے جائیں گے ، انفراریڈ تھرمامیٹر کی سہولت بھی تمام پولنگ بوتھوں پر دستیاب ہوگی تاکہ عملے اور ووٹروں سمیت ہر فرد کو بوتھ میں داخل ہونے سے پہلے بخار چیک کیا جائے گا۔ادھر ڈسٹرکٹ پنچایت الیکشن آفیسر (ڈی پی ای او) گاندربل شفقت اقبال نے اتوار کو سیاسی نمائندوں سے ضلع میں پولنگ اسٹیشنوں کے مقام کی تبدیلی کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔بحث و مباحثے کے بعد ، ای سی آئی کی ہدایت نامے کے مطابق پولنگ اسٹیشنوں کی فہرست کے ساتھ ہی جگہ کو حتمی شکل دی گئی۔اجلاس کے دوران یہ بتایا گیا کہ 743 پولنگ اسٹیشنوں کو ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے 246 مقامات پر مختص کیا گیا ہے ۔ ضلع میں پنچایت ضمنی انتخاب کے علاوہ تقسیم / کلیکشن سینٹر کے مقام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دیئے گئے انتخابات کے حوالے سے انتظامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ڈی پی ای او نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ ضلع میں ہموار ، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پہلے سے ہی تمام انتظامات ترتیب دیئے گئے ہیں۔اس میٹنگ میں ایس ایس پی گاندربل ، خلیل پوسوال ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فاروق احمد بابا ، ضلع میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ ڈی پی ای او ، ایس ڈی ایم کنگن اور دیگر متعلقین موجود تھے۔
تیسرے مرحلہ میں کپوارہ کے 35امیدواروں نے نامزدگیاں واپس لیں | بانڈی پورہ میں آٹھویں مرحلہ اور میونسپل کمیٹی حاجن کے ضمنی چنائو کیلئے نوٹیفکیشن جاری
سرینگر// ضلع پنچایت الیکشن آفیسر بانڈی پورہ ، ڈاکٹر اویس احمد نے ہفتہ کو پنچایت ضمنی انتخاب میں بلاک حاجن اور بلاک بانڈی پورہ کے پنچایت حلقوں اور ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے 8ویں مرحلے کے لئے حاجن اے اور حاجن بی کیلئے نوٹیفکیشن جاری کی۔ ضلع ترقیاتی کونسل اور پنچایت ضمنی انتخاب دونوں کے لئے ضلع پنچایت الیکشن آفیسر بانڈی پورہ کے مطابق ، نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ یکمدسمبر 2020 ہے جبکہ جانچ پڑتال کی تاریخ 2 دسمبر ہے۔ امیدواروں کی جانب سے کاغذات کی واپسی کی تاریخ 4 دسمبر 2020 ہے جبکہ انتخابات 19 دسمبر کو ہونگے۔دونوں خالی سرپنچوں اور پنچوں کی نشستوںکے سلسلے میں کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ افسران سے بلا معاوضہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔اس دوران ڈاکٹر اویس احمد نے اتوار کے روز میونسپل کمیٹی حاجن کے خالی شدہ وارڈوں کے ضمنی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ ضلع پنچایت الیکشن آفیسر کے مطابق ، نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ یم دسمبر 2020 ہے جبکہ جانچ پڑتال کی تاریخ 2 دسمبر 2020 ہے۔ امیدواروں کی کاغذات نامزدگی کی واپسی کی آخری تاریخ 4 دسمبر 2020 ہے او ووٹنگ 19 دسمبر کو ہوگی۔میونسپل کونسلرز کے سلسلے میں کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ افسران سے مفت حاصل کئے جاسکتے ہیں۔اس دوران کپواڑہ میں 35 امیدواروں نے تیسرے مرحلہ کے لئے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے۔ ضلع پنچایت الیکشن آفیسر کپواڑہ ، انشول گرگ کے مطابق ، 21 نومبر تک 35 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں اور ضلع میں ضلع میں ترقیاتی کونسل اور پنچایت ضمنی انتخاب کے تیسرے مرحلے کے لئے 423 امیدوار میدان میں ہیں۔جن لوگوں نے امیدواریت واپس لی ان میں 7 ڈی ڈی سی امیدوار شامل ہیں۔ ہایہامہ میں 6 اور قاضی آباد میں 1 شامل ہے جبکہ ان دو ضلع ترقیاتی کونسل نشستوں کیلئے42 امیدوار میدان میں ہیں۔ اسی طرح 6 سرپنچ اور 22 پنچ امیدواروں نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔ اس طرح ان 2 حلقوں میں 27 سرپنچ اور 354 پنچ امیدوار میدان میں ہیں۔
امیدوارو ں کو حصار بند رکھنے سے انتخابی عمل مذاق بن گیا :حکیم
سرینگر //پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم یاسین نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے آنے والے DDC اور ضمنی پنچایت انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کیلئے معقول سیکورٹی بندوبست نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت معقول سیکورٹی بندوبست کیلئے تیار نہیں تھی تو عجلت میں متعلقین کو اعتماد میں لئے بغیر کیونکر جموں وکشمیر میں انتخابات کروانے کا اعلان کیا گیا۔ خانصاحب حلقہ انتخابات میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے حکیم یاسین نے حکومت کو DDC و پنچایت ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو نا تسلی بخش سیکورٹی فراہم کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ مزکورہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو مقامی علاقوں میں ہی معقول سیکورٹی فراہم کی جائے، تاکہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں اپنی انتخابی مہم چلاکر راے دہندگان سے اپنے لئے ووٹ مانگ سکیں۔
پی ڈی پی امیدوار منظور گنائی کاترال کے متعدد علاقوں کا دورہ
سید اعجاز
ترال// آری پل کی تعمیرو ترقی اور ناگہ بیرن کو سیاحتی نقشے پر لانے کیلئے دن محنت کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لے رہے پی ڈی پی امیدوار منظور گنائی نے کہا کہ ان کے حلقہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے ۔حلقہ انتخاب آری پل میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ڈی ڈی سی امیدوار منظور گنائی نے اتوار کے روز ترال کے متعدد علاقوں جن میں گڈ پورہ، واگڈ ،آری پل،نارستان وغیرہ کا دورہ کر کے اپنی انتخابی مہم شروع کی ہے ۔اس دوران منظور احمد گنائی نے بتایا تحصیل آری پل کو آج سے کئی سال قبل تحصیل کا درجہ دیا گیا ہے، تاہم مزکورہ تحصیل تمام سہولیات سے محروم ہے جس کے نتیجے میں یہاں لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات سے دوچار ہونا پڑھ رہا ہے ۔انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ اگر آپ نے مجھے کامیاب بنا یا، تو میں آپکو تحصیل آری پل میں فائر اینڈ ایمرجنسی ،پستونہ وہاب سڑک کے علاہ مشہور سیاحتی مقامی ناگہ بیرون کو سیاحتی نقشے پر لانے کے علاوہ وہاں تک ایک راستہ تعمیر کرنے کے لئے جد و جہدکروں گا۔مزکورہ امیدوار نے بتایا پانچ سال قبل آری پل کیلئے ایک رسیونگ اسٹیشن تعمیر کرنے کا اعلان ہوا ہے لیکن اس وسیع آبادی والے علاقے کو نا معلوم وجوہات کی بنا ء نظر انداز کیا گیا ہے۔
کپوارہ کی تعمیر و ترقی میرا مشن:ایڈوکیٹ مسرت
اشرف چراغ
کپوارہ//کپوارہ کے تین ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ ہی انتخابی مہم میں تیزی آئی ہے او ر اُمیدوار ووٹران کو اپنی طرف راغب کرنے میں مصروف عمل ہیں اس دورا ن کرالہ پورہ حلقہ سے پیپلز الائنس کی خاتون اُمیدوار ایڈوکیٹ میر مسرت نے اتوار کوکئی علاقوں کا دورہ کر کے اپنی انتخابی مہم میں تیز ی لائی ہے، حالانکہ اس حلقہ میںایڈوکیٹ میر مسرت کے علاوہ مزید 10امیدوار میدان میں اپنی قسمت آ زمائی کر رہی ہیں ۔ڈی ڈی سی امید وار میر مسرت نے اتوار کو کئی انتخابی جلسوں کے دوران کہا کہ وہ کرالہ پورہ علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کر ے گی ۔انہو ں نے کہاکہ اگر انہو ں نے ڈی ڈی سی الیکشن جیت لیا تو اس پسماندہ علاقہ کی ترقی کے ساتھ ساتھ لوگو ں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا جائے گا ۔کشمیر عظمیٰ سے بات چیت کے دوران جو اں سال ایڈوکیٹ میر مسرت نے کہا کہ انہیں پہلے سے شوق تھا کہ وہ لوگو ں کی خدمت کریں کیونکہ علاقہ کرالہ پورہ برسوں سے پسماندہ علاقہ رہا ہے ۔اس دوران دیگر خواتین امیدوارو ں جن میں جبینہ بانو ،صمیدہ بیگم ،بلقیسہ رفیق ،رفیقہ بیگم ،سمیرہ بانو، محمودہ بیگم ،بلقیس چیتا،میمونہ منظور مجروح اور نسرین بشیر نے بھی متعدد علاقوں کا دورہ کیا اور لوگو ں سے انہیں ووٹ دینے کیلئے کہا۔