بلاک لاسی پورہ میں سوچھتا ہی سیوا مہم ٹائیں ٹائیں فش تاریخی رمبی آرہ غلاظت کے ڈھیرمیں تبدیل ،غفونت اور بدبو سے زندگی اجیرن

مشتاق الاسلام

پلوامہ //پلوامہ میں لاسی پورہ صنعتی علاقہ میںپنجرن سے لیکر ناوپورہ بالا تک رمبی آرہ کوڑے دان میں تبدیل ہوگیا ہے جس سے اس کی تاریخی اہمیت کافی حد تک متاثر ہوچکی ہے ۔لاسی پورہ میں قائم صنعتی مراکز اس تا ریخی’’ رمبی آرہ‘‘ میں کوڑا کرکٹ ڈالنے سے وہ گندے نالے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس نالہ میں نہ صرف مرد ہ جانوروں کو د یکھا جاسکتا ہے بلکہ ہرقسم کی گند گی اور کوڑاکرکٹ کو وہاں ٹھکانے لگا یا جاتا ہے جس کے باعث اس سے اٹھنی والی غفونت اور بدبوسے مقامی آبادی سخت مشکلات سے دوچار ہو ئی ہے۔ ایک طرف ملک بھر میں سوچھتا ہی سیوا مہم جاری و ساری ہے اور جموں و کشمیر میں بھی انتظامیہ مہم کو لیکر کافی حساس ہے تاہم پلوامہ میں نالہ رنبی آرہ کے کنارے آباد دیہات میں لوگ پریشان ہیں ۔ رمبی آرہ ایک تا ریخی نالہ جو ایک زمانے میں ہزاروں کنال اراضی کو سیراب کرنے کے بعد جہلم میں سماجاتی تھامگر آج کوڑا کرکٹ میں تبدیل ہوچکا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق صنعتی مرکز لاسی پورہ کے سینکڑوں مراکز سے روازانہ سینکڑوں کوئنٹل کوڑا کرکٹ اس ’’رمبی آرہ‘‘میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ غلاظت کے ایک بڑے ڈھیر میں تبدیل ہوکررہ گیاہے اور اس نالہ میں اس قدر گند گی پھیل گئی ہے کہ یہاں سے گز رنے والوں کو منہ ڈھک کر چلنا پڑرہاہے۔ ایک مقامی سماجی کارکن عبدالرشید نے بتایا کہ یہ تاریخی رمبی آرہ تین دہائیوں سے حکام کی نظروں سے اوجھل ہے جسکی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ صنعتی مرکز لاسی پورہ میں قائم 6 سو کے قریب صنعتی مرکز اس رمبی آرہ میں کوڑا کرکٹ جمع کررہے ہیں جس کے نتیجے میں پنجرن سے لیکر ناوپورہ بالا تک اس نالے سے گزرنے والوں کو غفونت اور بدبو سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔لاسی پورہ میں محکمہ دیہی ترقی آفس اگرچہ اسی نالہ کے قریب واقع ہے تاہم آج تک انہوں نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔لوگوں کا الزام ہے کہ مذکورہ آفس میں ملازمین سالہا سال سے ایک ہی جگہ تعینات ہیں جس کی وجہ سے سوچھتا ہی سیو ا مہم اس بلاک میں زمینی سطح پر نہیں دکھائی دے رہی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کی کرسی برسوں سے خالی ہونے اور ملازمین کی سالہال سے ایک ہی تعیناتی سے یہ آفس مفلوج ہوچکا ہے ۔تحصل شاہورہ میں قدرتی چشموں اور ندی نالوں کی حالت اس قدر بگڑ چکی ہے کہ ہر طرف گندگی اور کوڑا کڑکٹ پایا جاتا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ مردہ جانور اور دیگر کوڑا بھی مختلف دیہات سے یہاں لایا جاتا ہے ۔مقامی آبادی نے انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ اس نالے کی صفائی کے لئے جلد از جلد اقدامات اٹھائے جائیںاور شاہورہ میں قدرتی چشموں کو بچایا جائے۔