بغلیہار پن بجلی پروجیکٹ کے ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ورکروں کا احتجاج

بانہال//ضلع رام بن کے بغلیہار پن بجلی پروجیکٹ میں کے ساتھ کام کرنے والے ایک سو سے زائد ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ورکروں نے نوکریوں کو باقاعدہ بنانے اور چھ مہینے سے بند پڑی تنخواہوں کی واگزاری کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے ۔ چندرکوٹ میں پار ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے دفتر کے احاطے میں احتجاجی کرنے والے کا کہنا ہے کہ روزانہ کروڑوں کی آمدن دینے والے بجلی پروجیکٹ پر بیشتر کام ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ورکروں سے لیا جارہا ہے جبکہ پندرہ سالوں سے کام کرنے والوں کی مستقلی اور چھ مہینے سے بند تنخواہوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ پی ڈی سی میں بارہ سے پندرہ سال سے کام کرنے والے ہنر مند اور غیر ہنرمند ورکروں سے تمام کام لیا جاتا ہے لیکن پار ڈیولپمنٹ کارپوریشن اس سے کام سے قطع نظر ورکروں سے ناروا سلوک کر رہی ہے۔آل ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس ورکروں یونین بغلیہار کے صدر عبادت علی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہم ورکروں خون پسینہ ایک کرکے اس پروجیکٹ کی دن رات دیکھ ریکھ کر رہے ہیں اور احتجاج کے باوجود ڈیم گیلری ، پاور ہاس اور دیگر ضروری اور ایمرجنسی خدمات پر اسوقت بھی ڈیلی ویجر اور نیڈ بیس ورکر اپنا فرض انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بغلیہار پن بجلی پروجیکٹ سے روزانہ پانچ چھ کروڑ روپئے کی آمدن حاصل ہوتی ہے اور یہ سب یہاں جموں و کشمیر پار ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی نگرانی میں کام کرنے والے عارضی ملازمین کی مدد سے ممکن ہو پارہا ہے ۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج کمار سنہا سے اپیل کی ہے کہ اتنے بڑے پروجیکٹ کو چلانے والے ورکروں کے حالت زار پر رحم کیا جائے اور ان کی مستقیی اور تنخواہوں کے بقایاجات کی ادائیگی کے بارے میں ذاتی مداخلت کی جائے۔