بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرنکو ٹ میں آئے سیلاب کے بعد گزشتہ روز صبح مقامی لوگوں نے مقامی ضلع ترقیاتی کونسل ممبر شاہنواز چوہدری کی قیادت میںپُر امن دھرنا شروع کیا تاہم شام چار بجے کے قریب ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے سرنکوٹ کا اچانک دورہ کرنے کے دوران صر ف آفیسران کیساتھ میٹنگ کی اور متاثرین کیساتھ ملاقات نہیں کی جس کے دوران پُر امن دھرنا شدید احتجاج میں تبدیل ہو گیا ۔مظاہرین نے اس دوران مقامی اور ضلع انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی ۔مظاہرین میں بیو پار منڈل سرنکوٹ ،ڈی ڈی سی ممبر سرنکوٹ کیساتھ ساتھ دیگر معززین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔انہوں نے ڈی سی پونچھ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے متاثرین کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے ۔باراض مظاہرین نے ضلع ترقیاتی کمشنر کی جلدازجلد تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اعلیٰ آفیسران کو موقعہ پر بھیج کر ان کے نقصان کا تخمینہ لگایا جائے ۔
غور طلب ہے کہ ڈی سی پونچھ کچھ وقت کیلئے سرنکوٹ میں آفیسران کیساتھ ملاقات کر کے واپس پونچھ چلے گئے جس کے بعد متاثرین کے احتجاج نے زور پکڑ لیا ۔انہوں نے کہاکہ جب تک سرنکوٹ سیلا ب کو قدرتی آفات کے زمرے میں نہیں ڈالا جاتا تب تک مذکورہ احتجاج جاری رکھا جائے گا ۔مظاہرین نے کہاکہ سرنکوٹ کے علاوہ اگر مذکورہ نوعیت کا کہی بھی کوئی معاملہ پیش آتا ہے تو اعلیٰ انتظامیہ کی جانب سے موقعہ پر امداد پہنچا دی جاتی ہے لیکن سرنکوٹ میں ہوئی تباہی کے بعد ابھی تک صوبائی انتظامیہ کا کوئی اعلیٰ آفیسر موقعہ پر نہیں پہنچا ۔
انھوں نے کہا کہ سرنکوٹ میں بادل پھٹنے سے جو تباہی ہوئی ہے ایسی تباہی جموں کشمیر کے کسی شہر یا قصبہ میں نہیں ہوئی۔ لوگوں کے اس وقت نہ تو گھروں میں کوئی ساز و سامان ہے اور نہ ہی ان کے پاس کھانے کا کوئی بندوبست ہے تاہم اس کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں کی جارہی ہے ۔مظاہرین نے کہاکہ سرنکوٹ میں ہوئی تباہی کے بعد ابھی تک نقصان کا پورا تخمینہ نہیں لگایا جاسکا تاہم ایک اندازے کے مطابق کئی کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے ۔۔ انھوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ کے نا م خصوصی پیکیج دیا جائے اور متاثرین کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ اعلیٰ حکام کو جلدازجلد سرنکوٹ بھیج کر نقصان کا تخمینہ لگانے کیساتھ ساتج مظاہرین کے مطالبات کو سنا جائے ۔اس دوران اے ڈی سی پونچھ بشارت حسین انقلابی ،ایس ڈی ایم سرنکوٹ نعیم النسا ،ایس ڈی پی او سرنکوٹ تنویر جیلانی ایس ایچ او سرنکوٹ راجویر سنگھ و دیگران بھی موجود رہے ۔