بسنت گڑھ ادھمپور میں جھڑپ گولیوں کا شدید تبادلہ علاقے میں 4ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی تصدیق، آپریشن جاری

 سمت بھارگو

جموں//جموں کے ادھم پور ضلع کے بسنت گڑھ کے خانیڈ علاقے میں منگل کو ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ اورسیکورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔ فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ملی ٹینٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔یہ آپریشن پولیس، فوج اور سمیت سیکورٹی فورسز کی طرف سے مشترکہ طور پر کیا جا رہا ہے۔پولیس نے کہا کہ علاقے میں مشتبہ نقل و حرکت کے مخصوص ان پٹ کے بعد، تلاشی اور تباہی آپریشن صبح کے اوقات میں شروع کیا گیا تھا۔پولیس نے کہا”آپریشن مشترکہ طورپر شروع کیا گیاتھا اور خانید کے علاقے میں ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ سے رابطہ قائم ہوا‘‘ ۔یہ علاقہ اودھم پور ضلع کے پولیس سٹیشن بسنت گڑھ کے تحت آتا ہے۔ایڈیشنل ڈی جی جموں زون آنند جین نے بتایا کہ دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر، پولیس سٹیشن بسنت گڑھ کے قبرستان، ٹھنڈا پانی خانیڈ کے قریب کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا”رابطہ قائم ہو گیا ہے اور دونوں طرف سے چند رائونڈ فائر کیے گئے ہیں۔” ۔اے ڈی جی نے مزید تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔تاہم ابتدائی فائرنگ کا تبادلہ ہونے کے بعد قریب 2گھنٹوں تک علاقے سے گولیوں کی کوئی آواز نہیں سنی گئی۔پولیس نے کہا کہ یہاں 4ملی ٹینٹوں کا گروپ دیکھا گیا تھا جو ابتدائی فائرنگ کے فوراً بعد دو حوں میں تقسیم ہوگئے اور گھنے جنگلاتی علاقے کے اندر گہرائی میں داخل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور مزید کہا کہ دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔انکا کہنا ہے کہ ملی ٹینٹ اب کس جگہ موجود ہیں اسنکی تلاش جاری ہے اور چھپے ہوئے ملی ٹینٹوںکا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے کمک بھی علاقے میں پہنچ گئی ہے۔اپریل میں، بسنت گڑھ کے ڈوڈو علاقے میں دہشت گردوں کے ساتھ گولی باری میں ایک گاں کا دفاعی گارڈ مارا گیا تھا۔