بستیوں میں ریچھوں اور تیندوں کی موجودگی بڑھ گئی

 سرینگر //بستیوں کی طرف رخ کرنے والے جنگلی جانوروں کو قابو میں کرنے کیلئے محکمہ جنگلی حیات نے جموں وکشمیر میں 22کنٹرول روم قائم کئے ہیں جو 24گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ جنگلی جانوروں کو قابو کرنا بہت بڑا چیلنج ہے اور اسکے ساتھ ہی لوگوں کی زندگیوں کو بچانا بھی اولین ترجیح ہے۔ابھی تک 3تیندوں ، ایک ریچھ اور ان کے دو بچوں کو پکڑ کر داچھی گام پارک میں چھوڑا گیا ہے ۔بڈگام کے اومپورہ علاقے میں ایک کمسن بچی کی ہلاکت کے بعد محکمہ وائلڈ لائف حرکت میں آیا ہے اور وادی بھر میں عملہ تعینات کر دیا گیا ہے ۔محکمہ کا کہنا ہے کہ روزانہ کسی نہ کسی علاقے سے کنٹرول رومز کو یہ شکایات موصول ہوتی ہیں کہ جنگلی جانوروں کو بستیوں میں دیکھا گیا ہے ۔ محکمہ وائلڈ لائف کشمیر کے مطابق بڈگام، پٹن، کھریو اور پانپور میں پچھلے ایک ہفتے میں تیندوے بستیوں میں یا ان کے قریب دیکھے گئے ہیں جن میں سے 3 تیندوے صرف پچھلے دن میں ہی پکڑے گئے۔ ایک تیندوا بڈگام ڈی سی آفس تک پہنچ گیا تھا ۔ وائلڈ لائف وارڈن کشمیر راشد نقاش نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بستیوں کے قریب ان کی موجودگی محکمہ کے لئے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیندوے اکثر آسان شکار کی تلاش میں انسانی بستیوں کا رخ کرتے ہیں اور انہیں چھپنے کے لئے بڑے جنگل کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ جھاڑیوں میں بھی گزارا کرلیتے ہیں اور مرغوں و دیگر چھوٹے جانوروں سے لے کر کتوں کا شکار بھی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنگلی جانوروں اور انسانوں میں آپسی تصادم ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی ایک جگہوں پر جنگلی جانور اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کیلئے انسانوں پر حملے کر دیتے ہیں ۔نقاش کے مطابق شہروں اور قصبوں میں کتوں کی تعداد میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تیندئوں اور ریچھوں کی تعداد کے بارے میں کوئی مکمل سروے نہیں ہے البتہ  ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جان کی کوئی قیمت نہیںہے لیکن یہاں پھر بھی حکومت کی پالیسی ہے کہ اگر کسی شخص کی جان جنگلی جانوروں کے حملے میں  چلی جائے تو اس کے حق میں 3لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جاتا ہے ۔تمام وارڈن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یہ معاوضہ متاثرین کو 2 سے 3 روز میں ادا کریں ۔نقاش نے کہا کہ جزوی طور زخمی ہونے والوں کو 15ہزار اور زیادہ زخمی ہونے والوں کے حق میں 3لاکھ روپے تک بھی معاوضہ ادا کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلی جانوروں کو قابو کرنے کیلئے محکمہ کے پاس جدید ساز سامان موجود ہے اور فی الوقت کشمیر وادی میں 5وائلڈ لائف وارڈن ہیں جو ساری صورتحال کو دیکھ رہے ہیںجبکہ 22کنٹرول روم قائم ہیں جو 24گھنٹے کام کر رہے ہیں ۔