لندن//برطانوی پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے علیحدگی کے وزیر اعظم تھریسامے کے بل کو واضح اکثریت سے مسترد کردیا جس کے بعد بریگزٹ کے معاملے پر دوبارہ بحث کی جائے گی۔ایوان زیریں میں اس بدترین شکست کے بعد تھریسامے کو بدھ کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم تھریسا مے نے دارالعوام میں اپنی حکومت کی تاریخی شکست کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کو عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کا موقع دیا جائے گا۔ وہ پہلے تو اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ کیا ارکان پارلیمان کو ابھی تک ان کی حکومت پر اعتماد ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ بریگزٹ کی متبادل حکمت عملی کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گی اور اس کے بعد ایک مرتبہ پھر یورپی یونین کے پاس جائیں گی۔ برطانیہ میں لیبر پارٹی کے سربراہ اور حزب اختلاف کے رہنما جیریمی کاربائن نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدہ کے مسترد ہونے کے بعد تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم ِ اعتماد پیش کی۔مسٹر کاربائن نے کہا، " 1920ء کے بعد پارلیمان میں کسی جماعت کی یہ سب سے بڑی شکست ہے اور حکومت دوسری جماعتوں سے رجوع کرنے میں مسلسل ناکام رہی ہے ۔تھریسامے کی حکومت نے عوام اور پارلیمنٹ کا اعتماد کھو دیا ہے ۔یورپی یونین سے علیحدگی کے وزیر اعظم تھریسامے کے معاہدے پر برطانوی دارالعوام میں منگل کو ووٹنگ ہوئی جس میں 432 اراکین نے اس کے خلاف ووٹ دیے جبکہ 202 ارکان نے وزیر اعظم کی حمایت کی ہے ۔