سرینگر //موسمی صورتحال میں آئی بہتری کے بعد وادی کا زمینی اور فضائی رابطہ تیسرے روز بحال ہو گیا جبکہ بانڈی پورہ گریز شاہراہ سمیت کپواڑہ ضلع کے سرحدی علاقوں کی سڑکیں ہنوز تیسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہیں جبکہ مغل روڑ اور سرینگر لداخ شاہراہ پچھلے ایک ماہ سے بند پڑی ہیں ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے اگلے ایک ہفتے تک موسم میں بہتری آنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ اس دوران کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آئے گی ۔پیر پنچال کے آر پار جمعہ کی شام سے سنیچرکی صبح تک متواتربرف باری اوربارشیں ہوتی رہیں ،اور سنیچرکی صبح کشمیروادی اوردوسرے برف زدہ اضلاع میں معمول کی عوامی اورکاروباری سرگرمیاں اس وجہ سے مفلوج ہوکررہ گئیں۔انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پرمختلف شاہراہوں اوررابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کی کارروائیاں عمل میں لائے جانے کے بعدلوگ گھروں سے باہرآئے اورادھراْدھرآنے جانے لگے تاہم شہرسری نگرسمیت پوری وادی میں کاروباری سرگرمیاں سنیچرسے ہی ٹھپ رہیں ۔موسم صاف ہونے کے بعدجمع برف پگھلناشروع ہوئی اوراس وجہ سے سڑکیں ،گلی کوچے زیرآب آگئے اورعبورومرورمزیدمشکل بن گیا۔مختلف علاقوں بالخصوص دیہات اوردورافتاد علاقوں میں پھنسے لوگوں نے الزام لگایاکہ یہاں سڑک رابطے بحال کرنے کیلئے کسی بھی جگہ سے برف نہیں ہٹائی گئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں تیسرے روز بھی بجلی سپلائی بحال نہیں ہو سکی ہے۔ لوگوںنے انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ تمام علاقوں میں بجلی سپلائی کو بحال کیا جائے تاکہ لوگوں کو آمد ورفت کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
ہوائی اور ریل سروس بحال
اس دوران حالیہ برف باری کے دوران منقطع ہوئی فضائی خدمات اتوار کو تیسرے روز بحال کی گئی ائرپورٹ میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ موسم میں آئی بہتری کے بعد جمعہ اور سنیچر کو درماندہ ہوئی پروازوں کے علاوہ اتوار کو 3بجے تک تمام پروازیں معمول کے مطابق چلائی گئیں جس کے ساتھ ہی سینکڑوں کی تعداد میں مسافروں نے سرینگر سے جموں کا سفر کیا جبکہ نئی دہلی سے آنے والی پر وازوں نے بھی سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی۔برفباری کے نتیجے میں منقطع ہوئی بانہال بارہمولہ ریل سروس بھی بند کی گئی تھی تاہم اتوار کے روز موسم بہتر ہونے کے ساتھ ہی ریلوئے سروس بھی دوبارہ بحال کیا گیا ۔
بانہال
بانہال سے محمد تسکین نے اطلاع دی ہے کہ دو روز تک بند رہنے کے بعد سرینگر جموں شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے جزوی طوربحال کر دیاگیا ۔ گاڑیوں کو جموں سے وادی کشمیر کی طرف چلنے کی اجازت دی گئی – اتوار کو دن بھر نچلے علاقوں میں ہلکی ہلکی بارشوں اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ رک رک کر جاری رہا تاہم شاہراہ پر ٹریفک متاثر ہوئے بغیر جاری تھا ۔ ٹریفک پولیس کی طرف سے ادہم پور اور نگروٹہ کو پار کرنے کیلئے مقرر کئے گئے اوقات کے بعد کسی بھی قسم کی گاڑی کو دو پہر بعد وادی کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ادھر بانہال کے کھڑی، مہومنگت اور نیل کے بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی ہے اور اتوار کی شام تک مطلع آبرو آلود تھا اور نچلے علاقوں میں ہلکی ہلکی بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری شام تک ہو رہی تھی۔
شمال وجنوب
وادی کے شمال وجنوب میں اتوار کو ہلکی دھوپ رہی اس دوران لوگ گھروں سے باہر آئے تاہم کئی لوگوں کی شکایت ہے کہ اُن کے علاقوں کی رابطہ سڑکوں سے ابھی تک برف نہیں ہٹائی گئی ۔کپوارہ کے سرحدی علاقوں سے اطلاع ہے کہ وہاں بھاری برف باری کے نتیجے میں معمولات زندگی مکمل طور پر تیسرے روز بھی متاثر رہی۔کرناہ ۔کپوارہ شاہراہ پر بھاری برف باری ہوئی ہے جس کے نتیجے میں شاہراہ اتوار کو تیسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی ۔جبکہ مژھل کپوارہ اور کیرن کپوارہ سڑکیں بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے ہنوز منقطع ہیں اس دوران انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان شاہرائوں پر بھاری برف باری ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہاں پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے ۔انتظامیہ کے مطابق موسم میں بہتری آنے کے بعد ہی ان شاہرائوں کو بحال کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ،گریز بانڈی پورہ شاہراہ پر بھی بھاری برف باری کے نتیجے میں گاڑیوں کی آمد ورفت تیسرے روز بھی منقطع رہی جبکہ لداخ سرینگر اور شوپیاں پونچھ مغل روڑ مسلسل 1ماہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہیں ۔
محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات کے علاقائی ڈائریکٹرسونم لوٹس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگلے ایک ہفتے تک موسم خوشگوار رہنے کا امکان ہے اور اس دوران رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آئے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بیچ لداخ سمیت کہیں کہیں بادل بھی رہیں گے ۔محکمہ کے ترجمان کے مطابق شہرمیں گذشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی1.2ڈگری سیلشیس ریکارڈکیاگیا ہے جبکہ قاضی گنڈ،ککرناگ،کپوارہ ،گلمرگ اورپہلگام میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی0.6،منفی 2.2،منفی 4.2،منفی9.0،اورمنفی7.9ڈگری سیلشیس ریکارڈکیاگیا۔