سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت نے چند روز قبل میڈیا میں چھپی ان اطلاعات پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے جن کے مطابق برطانیہ میں چند افراد نے اپنے فورم کو مشترکہ مزاحمتی سینٹر کا نام دے کر کہا ہے کہ یہ ریاست جموںوکشمیر میں قائم مشترکہ مزاحمتی قیادت کا ہی عکس ہے ۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہمیں نا ہی ایسے کسی سینٹر کے بارے میں کوئی علم ہے اور نا ہی ہم نے کسی کو ایسا کرنے کا اختیار دیا ہے ۔ قائدین نے کہا کہ کشمیری جہاں کہیں بھی ہو وہ ہماری تحریک کیلئے ایک سفیر کی حیثیت رکھتا ہے ان کو یہ حق بھی ہے کہ وہ اپنی بدنصیب ریاست کے کٹھن اور مشکل حالات کیلئے فکر مند ہوں۔ جہاں کسی فورم کی تشکیل اور پھر اس کو قیادت کی رضامندی کے بغیر خود ہی اس کے سر تھوپنا استحصالی کوشش کے بغیر اور کوئی نام نہیں دیا جاسکتا۔ ۔دریں اثنا قائدین نے جنوبی کشمیر کے نہتے عوام کیخلاف سرکاری فورسز کی جارحانہ کارروائیوں اور ان پر بلا جواز تشدد ڈھانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اونتی پورہ کی چھ بستیوں کا گزشتہ روز چودہ گھنٹوں تک کریک ڈائون کرکے عسکریت پسندوں کی تلاش کی آڑ میں نہتے عوام کو شدید عذاب و عتاب سے دوچار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے عوام کے تئیں حکمرانوں کے ساتھ ساتھ فوج اور فورسز کا رویہ نہ صرف حد درجہ ظالمانہ رہا ہے بلکہ حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں کے بھی مترادف ہے ۔
برطانیہ کے مشترکہ مزاحمتی سینٹر سے
