سرنکوٹ// تحصیل سرنکوٹ کے گاؤں ہاڑی میں 21برس قبل قائم ہوئے سرکاری پرائمری سکول کی عمارت گزشتہ کئی برسوں سے ملبے کے ایک ڈھیر میں تبدیل ہوئی ہے لیکن متعلقہ محکمہ کیساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ کی جانب سے عمارت کی تعمیر نو کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سکول کی عمارت 2006میں تعمیر کی گئی تھی لیکن غیر معیاری کام کی وجہ سے کچھ ہی عرصہ میں عمارت منہدم ہو کر ایک ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ تک بچے یوں ہی دربدر ہوئے تاہم 2013میں اس وقت کے زونل ایجوکیشن آفیسر نے بچوں کو دوسرے سرکاری سکول کیساتھ منسلک کر دیا تھا ۔اس دوران آفیسر موصوف نے کہا تھا کہ عمارت کی تعمیر تک بچوں کو دوسرے سکول میں تعلیم فراہم کی جائے گی لیکن برسوں بعد بھی عمارت کی دوبارہ سے تعمیر نہیں کی جاسکی ۔مکینوں نے بتایاکہ پرائمری سکول اعوانہ میں بچوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے طلباء کیساتھ ساتھ والدین بھی پریشان ہیں۔ عبدالعلیم اعوان نامی ایک مقامی شخص نے بتایا کہ پرائمری اسکول عثمانی والا انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہوگیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں بچوں کی تعلیم پر گہرے اثر دیکھائی دے رہے ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے بچوں کو روزانہ ڈیڑھ کلو میٹر سے زائد کا سفر کر کے سکول جانے پر مجبور ہیں ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سکول کی جلدازجلد تعمیر عمل میں لائی جائے تاکہ ان کی مشکلات کم ہونے کیساتھ ساتھ بچوں کو معیاری سہولیات دستیاب ہو سکیں ۔
برسوں سے پرائمری سکول عثمانی والا کی عمارت منہدم | تعمیر نو کی جانب کوئی دلچسپی نہیں ،طلباء و والدین پریشان
