بدھ کوکشمیر وارد 1009افراد کی ائر پورٹ اور لور منڈا میں سکریننگ

سرینگر // کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تصدیق کے بعد جموں و کشمیر میں حکومت نے بڑے بیماری پر سکریننگ عمل شروع کردیا ہے اور ہوائی اور زمینی راستوں پر سکرینگ کے پہلے روز1009کی سکرینگ کی گئی جن میں 990افراد بھارت کی مختلف ریاستوں سے کشمیر آئے جبکہ 19افراد مختلف ممالک سے ہوائی سفر کرکے سرینگر پہنچے۔اس دوران چین ایران، تھائی لینڈ ، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک سے جموں و کشمیر آنے والے افراد کی تعداد 241ہوگئی ہے۔ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بدھ کو چین سے آنے والے ایک شخص کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے اور اس طرح اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل افراد کی تعداد 4 ہوگئی ہے جن میں 2کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ 2کی تشخیصی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ جموں و کشمیر میں لوگوں کو کرونا وائرس کی بیماری سے بچانے کیلئے حکومت نے ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں پر نگرانی تیز کردی ہے اور بدھ کو  سکرینگ کے پہلے دن 1009افراد کی سکرینگ کی گئی ہے۔ کشمیر میں وبائی بیماریوں پر نظر گزر رکھنے والے سٹیٹ سرولینس آفیسر ڈاکٹر ایس ایم قادری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’بدھ سے زمینی اور ہوائی راستوں سے کشمیر آنے والے افراد کی سکرینگ کا عمل سختی سے شروع ہوگیا ہے اور ہم نے پہلے دن ہی 1009افراد کی سکرینگ کا عمل انجام دیا ہے‘‘۔
ڈاکٹر ایس ایم قادری نے کہا کہ ملک کی دوسری ریاستوں او ر مرکزی زیر انتظام علاقوں سے کشمیر آنے والے 740افراد کی سکرینگ سرینگر کے ہوئی اڈے پر کی گئی  جبکہ250افراد کی سکرینگ لورمنڈا میںطبی  کیمپ پر کی گئی۔ ڈاکٹر قادری نے بتایا’’بھارت کی مختلف ریاستوں سے آنے والے افراد کے علاوہ 19افراد مختلف ممالک سے کشمیر پہنچے ہیں جنکی سکرینگ ہوئی اڈے پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ بیرون ممالک سے آنے والے افراد میں کوئی بھی شخص ان  12ممالک میں سے نہیں تھا جن کیلئے کرونا وائرس کی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے کرونا وائرس کو دور رکھنے کیلئے نگرانی پر سنجیدگی سے عمل شروع ہوا ہے مگر عام لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو صفائی و ستھرائی کا خاص خیال رکھتے ہوئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا شروع کردینا چاہئے۔ ادھر تھائی لینڈ، ایران، سعودی عرف، کوریا، ملیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک سے آنے والے افراد کی تعداد241ہوگئی ہے جن میں 69جموں جبکہ 172کا تعلق کشمیر صوبے سے ہے۔ کرونا وائرس  پر نظر گزر رکھنے کیلئے تعینات خصوصی آفیسر ڈاکٹر شفقت خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں سے تعلق رکھنے والے مزید 34افراد واپس آئے ہیں جن میں 3افراد کے خون کے نمونے تشخیص کیلئے بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تینوںمیں سے 2جنوبی افریقہ جبکہ ایک ایران سے واپس آیا ہے‘‘۔
کشمیر صوبے کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈاکٹر شفقت خان نے بتایا کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے مزید 6افراد بدھ کو سرینگر پہنچے جن میں چین اور تھائی لینڈ سے آنے والے افراد کو نگرانی کیلئے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ بھیج دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ جموں و کشمیر واپس لوٹنے والے افراد میں کسی ایک میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے اور لوگوں کو پریشان ہونے کی کوئی بھی ضرورت نہیں ہے۔ ادھر سکمز صورہ میں بدھ کو چین سے لوٹنے والے ایک اور شخص  کے داخلے کے ساتھ ہی آئی سولیشن وارڈ میں داخل افراد کی تعداد 4ہوگئی ہے۔ سکمز میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام حسن یتو نے بتایا ’’ بدھ کو بعد دوپہرچین سے آنے والے ایک اور نوجوان کو آئی سولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا ہے اور اس طرح داخل افراد کی تعداد 4ہوگئی ہے جن میں 2کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ 2کی تشخیصی رپورٹ کا انتظار ہے‘‘۔ ڈاکٹر غلام حسن نے کہا ’’ مذکورہ نوجوان میں بھی سردی ، زکام اور دیگر ابتدائی علامات موجود تھیں جس کے بعد ہم نے اسکے خون کے نمونے لیکر تشخیص کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولاجی بھیج دیا ہے‘‘۔ 
 
 

ماسک نایاب ہوگئے

نیوز ڈیسک
 
سرینگر//ملک کی مختلف ریاستوں میں کورنا وائرس کے 28کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی بازاروں سے ماسک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔دہلی سمیت ملک کے اہم شہرئوں میں قائم ڈرگ سٹوروں پر لوگ ٹو ٹ پڑے ہیں اور ماسک حاصل کرنے کی خاطر ایک دوسرے پر سبقت  لیتے ہوئے دکھائی دے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سبھی ڈرگ اسٹوروں پر ماسک کا اسٹاک ختم ہو گیا ہے کیونکہ ایک ایک شہری نے درجنوں ماسک خرید لئے ہیں۔ مرکزی وزارت صحت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ماسک کا غیر ضروری طور پر استعمال نہ کرے کیونکہ ایسا کرنے سے متاثرین کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ سرینگر میں بھی ماسک کی دستیابی بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔سکولوں میں بچوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کرے لیکن بازاروں میں ماسک کا سٹاک کہیں موجود نہیں ہے۔
 
 
 

سعودی عرب نے عمرہ معطل کیا

نیوز ڈیسک
 
ریاض//سعودی عرب کی داخلہ وزارت نے مکہ اور مدینہ شہروں میںکرئوناوائرس پھیل جانے کے خطرے کے پیش نظر سال بھر جاری رہنے والے عمرہ کومعطل کیا ہے۔سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق حکومت نے عارضی طور فی الحال عمرہ معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزارت خارجہ کی ایک ٹوئٹ کے مطابق زائرین کے مدینہ جانے پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ سعودی عرب نے گزشتہ ہفتے چھ خلیجی ممالک کے شہریوں کے عمرہ ویزے معطل کئے تھے اورمکہ شریف اور مدینہ طیبہ میں اُن کے داخلے پرروک لگادی تھی ۔سعودی عرب نے پیر کو اُس کے ایک شہری جو ایران سے واپس آیاتھا،کے کرئوناوائرس میں مبتلاء ہونے کی تصدیق کی ۔سعودی عرب کے اس فیصلے سے ہزاروں مسلمان زائرین شش وپنج میں پڑگئے ہیں اور اس سال جولائی میں ہونے والے سالانہ جج پر بھی غیر یقینی کے بادل چھا گئے ہیں ۔