سمت بھارگو
راجوری//بھارتیہ جنتا پارٹی کے ماموں اور نیشنل کانفرنس سے وابستہ بھانجے کے درمیان سیدھا مقابلہ راجوری ضلع کے بدھل اسمبلی حلقہ میں جارحانہ سیاسی ماحول بنا رہا ہے اور لوگ اس سیٹ سے سخت مقابلے کو سب سے دلچسپ تصور کر رہے ہیں جو کہ ہر ایک ووٹر کو اپنی گرفت میں رکھے گا۔ بدھل ایک اسمبلی حلقہ ہے جسے جموں و کشمیر کی حالیہ حد بندی کی مشق میں اس کے کوٹرنکہ کے علاقوں کے ساتھ تشکیل دیا گیا ہے، بدھل کو پہلے کے درہال اسمبلی حلقہ سے لیا گیا ہے، جبکہ خواص تحصیل کے علاقوں کو کالاکوٹ حلقہ سے ملا دیا گیا ہے۔مجموعی طور پر 95072 ووٹوں کے ساتھ اس حلقے میں 50295 مرد ووٹرز ہیں جن میں 44761 خواتین اور 01 خواجہ سرا ووٹر ہیں اور حکام کے ساتھ مل کر حلقے میں مجموعی طور پر 146 پولنگ سٹیشنز قائم ہیں جن میں سے 132 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا ۔اس اسمبلی حلقہ کا سب سے اہم پہلو بی جے پی امیدوار کے درمیان براہ راست مقابلہ این سی سے اپنے حقیقی بھانجے کے ساتھ ہے۔چوہدری ذوالفقار علی، سابق وزیر، بی جے پی کے مینڈیٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ این سی نے جاوید اقبال چوہدری کو این سی کانگریس اتحاد کے تحت میدان میں اتارا ہے۔چوہدری ذوالفقار علی مرحوم چوہدری محمد حسین کے فرزند ہیں جو جموں و کشمیر حکومت میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے علاوہ کئی بار درہال اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے رہے۔ذوالفقار نے 2002 کے اسمبلی انتخابات اس سے قبل درہال حلقہ سے ایک آزاد امیدوار کے طور پر لڑا تھے اور وہ ہار گئے تھے جب وہ پی ڈی پی میں شامل ہوئے تھے اور پی ڈی پی کے مینڈیٹ پر 2008 کے اسمبلی انتخابات میں جیت درج کی تھی اور وہ پی ڈی پی کے مینڈیٹ پر 2014 کے انتخابات میں دوبارہ جیت کر سامنے آئے تھے۔ انہیں بی جے پی-پی ڈی پی اتحاد کی جموں و کشمیر حکومت میں کابینہ کے وزیر کے طور پر شامل کیا گیا اور وزارت برائے امور صارفین و عوامی تقسیم کاری وزارت اطلاعات، وزارت تعلیم کے ساتھ ساتھ قبائلی وزارت کی سربراہی کی۔ذوالفقار علی نے 2020 میں جموں اور کشمیر اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور اگست 2024 میں بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے پارٹی کے نائب صدر تھے۔ذوالفقارعلی کی حقیقی بڑی بہن کے بیٹے جاوید اقبال چودھری نے کوٹرنکہ بلاک سے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور بی ڈی سی کے چیئرمین رہے جبکہ ان کی اہلیہ شازیہ کوثر بدھل اولڈ – اے (کوٹرنکہ) ڈی ڈی سی حلقہ کی ڈی ڈی سی رکن ہیں۔جاویداقبال، جو بیوی کے ساتھ، آزاد سیاسی رہنما تھے، اگست 2024 میں این سی میں شامل ہوئے اور اس حلقے سے پارٹی کا مینڈیٹ حاصل کیا۔اس حلقے سے پی ڈی پی کے امیدوار گفتار احمد چوہدری ایک نوجوان سیاسی چہرہ ہیں جنہیں قبائلی کارکن بھی سمجھا جاتا ہے اور وہ علاقے میں جارحانہ سیاسی مہم چلا رہے ہیں۔راجوری ضلع کے علاقوں کے لوگ ایک ہی خاندان کے افراد کے درمیان ہونے والے اس قریبی مقابلے کو گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں جو اس مقابلے کو ضلع کے دیگر چار حلقوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ دلچسپ قرار دے رہے ہیں۔اس اسمبلی حلقے سے صرف چار امیدوار میدان میں ہیں جن میں بی جے پی کے ذوالفقار علی، این سی کے جاوید اقبال چوہدری، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے عبدالرشید اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے گفتار احمد شامل ہیں۔