اننت ناگ//بجہباڑہ اننت ناگ میں دکانداروں نے فورسز کی مبینہ زیادتوں کے خلاف احتجاج کیا ۔اس دوران پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک مطلوب جنگجو کر گرفتار کرلیا ہے۔بجبہاڑہ میں احتجاجیوں نے سرینگر جموں شاہراہ پر دھرنہ دیا جس کے سبب گاڑیوں کی آمدروفت کئی گھنٹوں تک متاثر رہی ۔وہ فوجی یونٹ کے اہلکاروں کے خلاف احتجاج کررہے تھے ۔احتجاجی دکانداروں کا کہنا تھا کہ فوج نے بجہباڑہ بازار میں یونٹ کا بورڈ نصب کیا تھا تاہم دو دن پہلے بورڈ رات کی تاریکی میں غائب ہوا ،اس بیچ بدھوار شام کو فورسز اہلکاروں نے دکانداروں کو کیمپ پر طلب کیا اور بورڈ کے متعلق سوالات پو چھنا شروع کئے۔ تاہم دکانداروںنے اہلکاروں کو بتایا کہ جس روز انکا بورڈ گم ہوا ہے اُسی روز بازار کے 6دکانوں میں نقب زنی ہوئی ہے لہٰذا وہ معاملے سے بے خبر ہیں ،لیکن فورسز اہلکار مشتعل ہوئے اور بلاجواز دکانداروں کا زدکوب کیا اور شبیر احمد وگے،محمد الطاف صوفی،طارق احمد وگے و بلال احمد پرے نامی دکاندارکو تخت مشق بنایا ۔ واقع کے خلاف دکانداروں نے سرینگر جموں شاہراہ پر دھرنا دے کر فوجی اہلکاروں کے خلاف احتجاج کیا۔تحصیلدار و ایس ایچ او بجہباڑہ کی یقین دہانی کے بعد دکاندار پُر امن طور منتشر ہوئے۔ادھرپولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے البدر تنظیم سے وابستہ سرگرم جنگجوکو اسلحہ سمیت بجہباڑہ سے گرفتار کیا ۔پولیس کے مطابق فورسزنے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے البدر سے وابستہ رمیض احمد ڈار ساکن بجہباڑہ کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا ۔پولیس کے مطابق مذکورہ جنگجو پہلے حزب المجاہدین سے وابستہ تھا تاہم بعد میں البدر میں شامل ہوا اور سال2014سے سرگرم تھا۔