عظمیٰ نیوز سروس
سری نگر//وادی کشمیر جو اس وقت بجلی کی مناسب فراہمی کی کمی سے دوچار ہے،میں سولر پینلز اور انورٹرز کی مانگ بڑھ گئی ہے۔کشمیر، ایک ماہ سے زائد عرصے سے بجلی کا شدید بحران دیکھ رہا ہے، جس نے گھریلو اور تجارتی صارفین دونوں کو متاثر کیا ہے۔اس طرح متبادل ذرائع کی مانگ، جس میں سولر پینل سے چلنے والے انورٹرز شامل ہیں، میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔انورٹرز اور سولر پینل برانڈ کے کاروباریوں نے بتایا کہ ان متبادل بجلی کے ذرائع کی مانگ پچھلے دو ماہ سے بڑھ گئی ہے۔ادھر بٹہ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر پیر امتیاز الحسن نے کہا کہ وادی میں بجلی کی غیر مقررہ کٹوتیوں کا مسلسل مسئلہ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جس سے زندگی کے مختلف پہلوؤں میں بڑے پیمانے پر خلل پڑ رہا ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی مسلسل عدم فراہمی سے متعدد شعبوں میں نمایاں نقصان ہوا ہے جس سے کاروبار، تعلیم، صحت عامہ اور مجموعی معیار زندگی متاثر ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا’’بجلی کی بے ترتیب فراہمی کے نتیجے میں کاروباری اداروں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو کافی مالی نقصان ہوا ہے۔ ‘‘انہوں نے بیان میں کہا کہ مسلسل بجلی پر انحصار کرنے والی صنعتوں کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے پیداواری صلاحیت اور ترقی متاثر ہو رہی ہے۔