سرینگر//بدرن ماگام اور اس کے نواحی علاقوں کے لوگوں نے بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہیں بجلی کے نام پر دن میں چند ایک گھنٹوں کیلئے برقی رو فرہم کی جاتی ہے۔پریس کالونی لالچوک میں احتجاج کرتے ہوئے بدرن،آری پنتھن اور دیگر نواحی علاقوں کے شہریوں نے محکمہ بجلی اور صحت عامہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ موسم سرما کے دوران نصف درجن علاقوں کو برقی رئو سے محروم رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ محکمہ نے با ضابطہ طور پر کٹوتی شیڈول بھی منظر عام پر لایاتاہم اس پر کوئی عملدآمد نہیں کیاجاتا اور مذکورہ علاقوں کو چند ایک گھنٹوں تک ہی بجلی فرہم کی جاتی ہے۔مظاہرین نے کہا کہ اگر محکمہ انہیں بجلی فراہم نہیں کرسکتاتو انہیں فیس وصول کرنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔ مظاہرین نے مزید کہا کہ بجلی کی طرح ہی پینے کا صاف پانی بھی نایاب ہے اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے خواتین کو کئی کلو میٹر دور پانی حاصل کرنے کیلئے جانا پڑتا ہیں۔احتجاجی مطاہرین نے بتایا کہ موسم سرما کے ان د ایام میں پانی کے حصول کیلئے در بدرد پھرنے کی وجہ سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ معاملات متعلقہ محکموں کے منتظمین تک بھی پہنچائے گئے تاہم اس کے باوجود بھی انکے مسائل کا ازالہ نہ ہوسکا،اور صرف یقین دہانیاں دی گئیں۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ اگر سرکار کے پاس بجلی اور پانی نہیں تو وہ ان علاقوں میں ترسیلی بجلی اور پانی کی لائینوں کو اکھاڑ دیںاور بجلی و پانی کا فیس وصولنے کا سلسلہ بندکریں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ اور حزب اختلاف لیڈر عمر عبداللہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔
بجلی اور پانی کی عدم دستیابی سوہان روح
