باہر سے حمایت یافتہ دشمن کیخلاف نبرد آزما پولیس لوگوں کو تشدد سے بچانے کی کوشش میں:سپیشل ڈی جی پی

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//پولیس کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل آر آر سوائن نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ایک منفرد فورس ہے جو ایک ایسے دشمن سے لڑتی ہے جسے باہر سے حمایت حاصل ہوتی ہے اور خود کو اندرونی طور پر مضبوط بناتا ہے۔ خصوصی ڈی جی پی نے مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریہ کا بھی حوالہ دیا، اور کہا کہ عدم تشدد کی ریاست “صرف عدم تشدد کے لوگوں کو تشدد سے بچانے سے حاصل کی جا سکتی ہے”۔سوین نے ڈل جھیل کے کنارے پولیس کی میراتھن ریس کے اختتام پر نامہ نگاروں کو بتایا”جموں اور کشمیر پولیس ایک ایسی فورس ہے جو منفرد ہے کیونکہ یہ ایک ایسے دشمن کا مقابلہ کر رہی ہے جو بہت منظم ہے، باہر سے طاقت حاصل کر رہی ہے اور خود کو اندرونی طور پر مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر پولیس عوام کی حمایت اور ان کے لیے اس دشمن سے لڑ رہی ہے‘‘۔

سوین نے کہا کہ اس طرح کی لڑائی شروع کرنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ لڑائی “اندر سے چند لوگوں کے خلاف ہوتی ہے”۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے بہت ہمت کی ضرورت ہے جس کا سامنا دوسری قوتوں کو نہیں کرنا پڑتا، دوسری قوتوں کے پاس مہارت، تجربات اور علم ہے لیکن ہماری مشکلات اور ان کی مشکلات میں بہت فرق ہے،ہماری لڑائی کی سب سے بڑی کوشش عوام میں خوف کو کم کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا”لہٰذا، مشکل کے باوجود، پولیس خاموشی سے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے،معاشرے کے اس طبقے کو ذہن میں رکھتے ہوئے جن کی بات نہیں سنی جاتی ہے ،خواہ وہ غریب دکاندار ہو، کم درجہ کا سرکاری ملازم، وکیل ہو یا صحافی” ۔سوین نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی جو قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ایمانداری سے روزی کمانا چاہتے ہیں۔ گاندھی عدم تشدد کے لیے تھے لیکن عدم تشدد کی وہ ریاست صرف عدم تشدد کے لوگوں کو تشدد سے بچا کر حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا”لہٰذا ہم ان لوگوں کے درمیان فرق کرنا چاہیں گے جو پرتشدد مقاصد کی وجہ سے تشدد سے جڑے ہوئے ہیں، یہ وہی ہیں جن سے ہم لڑ رہے ہیں۔ اور یہ لڑائی عوام کے لیے ہے‘‘۔