ارشاد احمد
سرینگر//ایک حیران کن واقعہ میں سرینگر کے ایک مضافاتی علاقے میں 2 بھائیوں نے اپنے سگے والد کو قتل کر کے اسکی لاش ڈل جھیل میں پھینک دی۔پولیس نے 2روز کے اندر ملزمان کو گرفتار کر لیا اور لاش کو ٹھکانے لگانے کیلئے استعمال کی گئی گاڑی بھی ضبط کی۔پولیس بیان میںکہا گیا ہے کہ 7اپریل کو ملی اطلاع پر کہ آخون محلہ فورشور روڈ کے قریب جھیل ڈل سے نامعلوم عمر رسیدہ شہری کی لاش برآمد کی گئی۔تھانہ پولیس نگین نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر قانونی لوازمات مکمل کرکے 174 سی آر پی سی کے تحت تحقیقاتی عمل کا آغاز کردیا۔لاش کی شناخت 62 سالہ خورشید احمد طوطا ولد غلام نبی ساکن الہی باغ صورہ کے بطور ہوئی اورپوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں گردن وغیرہ پر نشانات دیکھے گئے۔پولیس نے کہا کہ چنانچہ34/2022 زیر دفعہ 302، 120 بی آئی پی سی تھانہ پولیس نگین میں باضابطہ طور پر کیس درج کرکے مزید تفتیش شروع کی۔شواہد، زبانی گواہوں، سی سی ٹی وی کی ریکارڈنگ اور تکنیکی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ متوفی کو اس کے گھر والوں نے 5 اپریل کی شام کچھ جھگڑے کے بعد گھر پر ہی قتل کر دیا اور لاش کو دن بھر گھر میں رکھا۔ 6 اپریل کی شام اندھیرا ہونے کے بعد مکمل طور پر منصوبہ بندی کے تحت لاش کو آئی 20 گاڑی میں منتقل کرتے ہوئے جرم کو چھپانے کے لیے اسے جھیل ڈل میں پھینک دیا گیا۔اس موقع پر پولیس نے عمر رسیدہ شہری کے قتل کے الزام میں اس کے دو سگے بیٹوں کو گرفتار کرکے قتل میں استعمال کی گئی گاڑی کو قبضے میں لے لیا۔ تفتیش جاری جس سے امکان ہے کہ مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
باپ کو قتل کرکے لاش جھیل ڈل میں پھینک دی
