بانہال کے نوجوان پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق، کورٹ بلوال جیل جموں منتقل

محمد تسکین
بانہال// بانہال سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا یے اور اسے کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے بایا کہ بانہال پولیس نے محمد ابراہیم گوجر ولد نوریا گوجر ساکنہ کراوہ بانہال کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا۔ محمد ابرہیم گوجر کو 2017 ء میں بانہال کے نویگہ ٹنل کے پاس شسترا سیما بل یا ایس ایس بی کے اہلکاروں پر ہوئے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور قریب ایک سال کے بعد وہ ضمانت پر رہا کئے گئے تھے۔جانکار ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محمد ابرہیم کو گرفتار کرنے کیلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے سفارشات کی ہیں اور بانہال پولیس کی طرف سے تفصیلات پر مشتمل ڈوزئیر یا مثل بناکر اسے ضلع مجسٹریٹ رام بن کو پیش کیا جنہوں نے محمد ابرہیم گوجر پرپبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے بدھ کے روز ضلع مجسٹریٹ رام بن کے وارنٹ گرفتاری کو عملی جامہ پہنایا اور محمد ابراہیم گوجر ولد نوریا گوجر ساکنہ کراوہ بانہال کو بدھ کی صبح گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے حکام نے PSA کے اطلاق اور گرفتار کرکے کورٹ بلوال جیل جموں بھیجنے کی تصدیق کی ہے۔گرفتار شخص کی اہلیہ مبینہ بیگم نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے شوہرکا کوئی قصور نہیں ہے بلکہ وہ مزدوروں کرکے تین بچوں سمیت ان کی کفالت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے رہا کیا جائے تاکہ ان کے افراد خانہ بے سہارا نہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ اسے محنت مزدوری سے وقت ہی نہیں ہے کہ وہ کوئی غلط کام کرے۔ واضح رہے کہ محمد ابراہیم گوجر کو ستمبر 2017 میں بانہال کے نویگہ ٹنل کے نزدیک ایس ایس بی کیمپ پر ہوئے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور وہ قریب ایک سال تک جیل میں بند رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ محمد ابراہیم اگرچہ SSB حملے میں براہ راست شامل نہیں تھا تاہم وہ تین مقامی حملہ آور نوجوانوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔ 20 ستمبر 2017 کی شام بانہال میں ایس ایس کیمپ پر ہوئے حملے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوا تھا اور حملہ آور ان کے ہتھیار بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ پولیس اور فوج نے حملے کے چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر دو مقامی حملہ آوروں کو گرفتار کرکے ہتھیار بھی ضبط کیا تھا جبکہ تیسرا نوجوان کچھ دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔