بانہال//بانہال کے کسکوٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے محکمہ تعمیرات عامہ کے جوان سال جو نیئر انجینئر جمشید احمد خان کی پیر کی صبح اچانک وفات سے پوار بانہال اور متعلقہ محکمہ سکتے میں ہے ۔ مرحوم کے قریبی دوستوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا مرحوم جمشید خان کل یعنی اتوار کے روز دن بھر کے معمولات کے کام خوش اسلوبی سے انجام دینے کے بعد گھر پہنچا اپنی گاڑی پارک کی اور معمول کے مطابق رات کا کھانا کھانے کے بعد اپنے کمرے میں سوگیا۔ انہوں نے اہل خانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم جمشید خان پیر کی صبح نیند سے اٹھے ہی نہیں بلکہ موت کی ابدی نیند سو چکے تھے ۔ معلوم ہوا ہے کہ نیند میں ہی دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔ مرحوم کا نماز جنازہ شام پانچ بجے ادا کیا گیا اور ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں انہیں پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ جمشید احمد خان ہاڑبیر کسکوٹ کے ریٹائرڈ ماسٹر ، شاعر اور ادیب غلام محمد خان عرف دلفگار بانہالی کے چھوٹے بیٹے اورریڈیو تراڑکھل میں کئی دہائیوں تک کام کرنے والے مشہور انائونسر ، مفکر اور ادیب مرحوم طائوس بانہالی کے بھتیجے تھے۔ مرحوم کی موت پر مقامی سوشل میڈیا پر رنج و غم کے پیغامات مسلسل موصول ہو رہے ہیں اور اللہ رب العالمین سے مرحوم جمشید خان کی مغفرت اور والدین سمیت دیگر لواحقین کیلئے صبر تحمل کی دعا کے بھی سینکڑوں پیغامات شائع کئے گئے ہیں۔ اعما عبدالرحیم فائونڈیشن سمیت باقی ادبی تنظیموں نے فرزند کی وفات پر دلفگار بانہالی کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔