محمد تسکین
بانہال// ادہمپور سرینگر بارہمولہ ریل پروجیکٹ پر شمالی ریلوے نے اسوقت ایک اور سنگ میل عبور کیا جب پہلی بار بانہال سے کھڑی ریلوے سٹیشن تک برقی ریل کی آزمائش کی گئی۔پانچ ڈبوں پر مشتمل یہ آزمائشی ریل گاڑی منگل کے روز قریب ساڑھے پانچ بجے بانہال سے کھڑی ریلوے سٹیشن کی طرف روانہ کی گئی۔ بانہال اور کھڑی کا سیکٹر16کلومیٹر کا ہے اور یہ آخری مرحلے سے گزر رہے کشمیر ریل پروجیکٹ پر 111 کلومیٹر طویل کٹرہ۔ بانہال سیکشن کا اہم حصہ ہے۔ ریلوے حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس آزمائشی رن میں صرف ریلوے کے انجینئروں ، عملے کے چند ارکان اور سیکورٹی اہلکاروں کو ہی جانے کی اجازت تھی ۔ ریلوے حکام کو امید ہے کہ آئندہ سال۔
مارچ کے آخر تک بانہال اور کھڑی کے درمیان ریل سروس شروع کی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ بانہال اور کھڑی ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان ٹریک بچھانے کا کام جولائی میں مکمل ہونے کے بعد ٹرالی چلائی جا رہی ہے ۔یہ حصہ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ-ریل لنک پروجیکٹ کے 111 کلومیٹر طویل بانہال کٹرہ سیکشن کا حصہ ہے۔اس سے قبل اس سال اگست میں 8.6 کلومیٹر طویل ٹرین ٹنل T-74 پر پہلا ٹرائل رن کامیابی سے کیا گیا تھا۔عہدیداروں نے بتایا کہ بانہال-کھڑی اور کھڑی-سمبڑھ ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان ٹریک بچھانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور انجنیئروں اور تکنیکی ماہرین کے ذریعہ ٹرائل ٹرالی رن کی جا رہی ہے۔ریلوے اسٹیشن بانہال سے ریلوے اسٹیشن کھڑری تک ٹرالی رن کا سلسلہ ابھی جاری رہے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ انکی توجہ سمبڑھ اور سنگلدان اسٹیشنوں پر بھی ہے۔ریلوے حکام نے کہا، “ریلوے سٹیشن کھڑی، سمبڑھ اور سنگلدان کے لیے عمارتیں اور دیگر بنیادی ڈھانچہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ سمبڑھ اور سنگلدان اسٹیشنوں کے درمیان پلیٹ فارم اور ریلوے ٹریک بچھانے کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ رام بن ضلع میں کٹرہ-بانہال ٹریک پر تین اہم اسٹیشنوں یعنی کھڑی، سمبڑھ اور سنگلدان پر زیر التوا کاموں کو مکمل کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام جاری ہے۔