اسلام آباد//پاکستان نے کشمیر میں مبینہ طور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ بہمانو اور کاکپورہ میں فوجکے ذریعے تباہ کیے گئے گھروں سے ملنے والی کشمیری نوجوانوں کی لاشیں اتنی بری طرح جلی ہوئی تھیں کہ ان کی شناخت ممکن نہیں رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر انڈین فورسز کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ بین الاقوامی قوانین اور کیمیکل ویپنز کنوینشن کی خلاف ورزی ہوگی۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ 'سرجیکل اسٹرائکس کے جھوٹے دعوؤں سے بھارت کی غیر سنجیدگی عیاں ہے، کیونکہ ایسے دعوے خطے میں قیام امن اور استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔نفیس ذکریا نے ایران کے روحانی پیشواآیت اللہ خامنہ ای کے بیان کا خیر مقدم کیا جس میں انہوں نے کہا کہ 'پوری امت مسلمہ کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے'۔نفیس ذکریا کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو ٹیکنالوجی کی فراہمی پر پاکستان کو شدید خدشات ہیں اور پاکستان اپنے خدشات سے عالمی برادری کو آگاہ کرتا رہے گا۔