مینڈھر//سرحدی تحصیل بالاکوٹ کے لائن آف کنٹرول پر بسنے والے لوگوں کو کئی قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ایک طرف لوگ گولہ باری اور فائرنگ کی زد میں ہیں دوسری طرف لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ بالاکوٹ علاقہ سے تعلق رکھنے والے متعدد لوگوں بشمول سابقہ سرپنچ ماسٹر عنائت اللہ خان،سابقہ سرپنچ شادم خان،سرپنچ دھراٹی گلسید خان،سرپنچ بھروتی عارف خان،یوتھ لیڈر ظہیر خان کے علاوہ کئی لوگوں نے ریاستی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بالاکوٹ کے سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگوں کے ساتھ سوتیلاسلوک کیا جا رہا ہے کیونکہ لوگوں کو ٹیلیفون کا سہارا تھا جو کہ حکومت کی طرف سے ڈبلیو ایل ایل کے فون لگائے گئے تھے جن کے تمام کنکشن کاٹ دئیے گئے ہیں اور لوگوں کا ایک ہی سہارا جو ٹیلیفون کے ذریعے لوگوں سے بات چیت کرتے تھے وہ بھی ختم ہو کر رہ گیا ہے کیونکہ تار بندی سے اندر بسنے والے لوگ ڈبلیو ایل ایل کے فونوں پر گزارا کرتے تھے کیونکہ سرکار کی طرف سے کوئی بھی ٹاور کسی بھی کمپنی کا سرحدی علاقہ میں نہیں لگایا گیا ہے۔انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ مہینوں سے انتظامیہ کی طرف سے تمام ٹیلیفون سہولیات بند کرکے سرکار نے رکھ دی ہیں اور علاقہ کے اندر اگر کہیں پر کوئی حادثہ پیش آ جاتا ہے تو لوگوں کو بالکل پتہ نہیں چلتا کہ تار بندی کے باہر کیا ہو رہا ہے ا ور اندر کیا ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی رشتہ دار بھی فوت ہو جائے تو ٹیلیفون نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں کوئی پتہ نہیں چلتا کہ ہمارے رشتہ دار لوگ کیسے وقت گزار رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگوں کیلئے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں کیونکہ وہ بغیر ٹیلیفون لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ ہمارے بچے ضلع سے باہر تعلیم حاصل کرتے ہیں جن کے ساتھ ہمارا رابطہ بھی کٹ ہو گیا ہے اور بچوں کے ساتھ بات چیت کرنے سے بھی ہم محروم ہو کر رہ گئے ہیں اور حکومت جان بوجھ کر ہمارے ساتھ بھدا مذاق کر رہی ہے۔انھوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ فوری طور ٹیلیفون سسٹم کو بحال کیا جائے اور لوگوں کے ساتھ نا انصافی نہ کی جائے ورنہ ہم لوگ احتجا ج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے کیونکہ ایک طرف پاکستانی افواج ہم پر گولے برسا رہی ہے اور دوسری طرف اپنی حکومت نے بھی ہمیں تنگ کرکے رکھ دیا ہے لہذا فوری طور لوگوں کو ٹیلیفون سہولیات فراہم کی جائیں۔
بالاکوٹ میں مواصلاتی خدمات ٹھپ ،دنیاسے رابطہ ہی کٹ گیا
