زاہد بشیر
گول//گول کے علاقہ ڈکسر میں گزشتہ فروری کی17تاریخ کو اُس وقت لوگوں کو قیامت صغریٰ بپا ہوئی جب یہاں پر دوران شب اچانک اراض دھنسنے لگی اور لوگوں میں کافی خوف طاری ہوا ۔ پوری رات لوگ آہ و پکار کے بیچ اپنے آپ اور اہل و عیال کو محفوظ مقامات پر لے جانے کی تک و دو میں لگے جس وجہ سے یہاں پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ لگا تار ایک ہفتے تک اراضی دھنسنے کی وجہ سے 16رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا جبکہ یہاں علاقے کا نقشہ ہی صفحہ ہستی سے مٹ گیا اور کئی گھر زمین بوس ہو گیا ۔ اس دوران اگر چہ انتظامیہ، ملحقہ جات کے لوگوں نے متاثرین کو محفوظ مقامات پر لے جایا گیا اور ان کے قیمتی سامان کو بھی نکالا گیا تا ہم ابھی تک یہ 16کنبے گول رام بن شاہراہ کے کنارے جنگل میں ٹینٹ لگا کر اُن میں زندگی بسر کرنے ہر مجبور ہیں ۔ ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد آج لوگوں نے گول رام بن شاہراہ پر زور دار احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ پہلے روز انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ جلد آپ لوگوں کی باز آباد کاری کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے آ پ کو رہنے کے لئے گھر اور اراضی دی جائے گی لیکن آج تک یہ یقین دہانی صرف سراب ثابت ہو رئی ہے وہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ اس دوران ڈی ڈی سی چیئر پرسن ضلع رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان نے بھی علاقہ کا دورہ کیا تھا اور لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ آپ کو مکانات ملیں گے اور معاوضہ بھی دیا جائے گا لیکن آج تک کچھ نہیں ہو پا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور ڈی ڈی سی چپر پرسن کے دعوے سراب ثابت ہوئے ہیں اور ہم الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اگر جلد از جلد ہمارے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو ہم ضلع صدر مقام رام بن میں بال بچوں سمیت احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے۔