بارہمولہ نشست جیت لی،اب نظر جنوبی کشمیر پر

اننت ناگ // نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر اسمبلی انتخابات میں انکی پارٹی کو اقتدار ملا تو نہ صرف پبلک سیفٹی ایکٹ کو ختم کیا جائیگا بلکہ پتھرائو کرنے میں ملوث قرار دیئے گئے نوجوانوں کے مقدمات بھی کالعدم کئے جائیں گے۔کھنہ بل ڈاک بنگلہ میں ایک چناوی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانگرنس نے بارہمولہ کی نشست اچھی خاصی تفاقت سے جیت لی ہے اور اگر لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے نکلیں گے تو اننت ناگ کی نشست بھی جیت جائیں گے۔عمر نے گورنر سے مخاطب ہوکر کہا’’ پہلے مرکزی وزیر خزانہ نے دفعہ370اور 35اے کو ہٹانے کی بات کی،پھر بھاجپا صدر امت شاہ نے2020تک خصوصی پوزیشن ختم کرنے کا اعلان کیا ، اس کے بعد وزیر اعظم مودی اور بھاجپا نے اپنے منشور میں بھی ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے،گورنر صاحب بتائے کہ غلط فہمی اُنہیں ہے یا ہمیں‘‘۔عمر نے کہا’’اننت ناگ کے لوگوں نے 25جون 2016کو بہت بڑی غلطی کی، محبوبہ مفتی یہاں سے ضمنی اسمبلی الیکشن جیتیں، اس کے کچھ دن بعد برہان وانی کو ایک انکائونٹر میں مار ڈالا گیا‘‘۔عمر نے کہا’’جب محبوبہ مفتی سے پوچھا گیا کہ نوجوانوںکو تہیہ تیغ کیوں کیا جارہا ہے؟ ہماری بچیوں کو پیلٹ گن سے نابینا کیوں بنایا جارہاہے؟ اُس وقت ان کا جواب (یہ کیا دودھ لانے گئے تھے، یہ کیا ٹافی لانے گئے تھے، فورسز کی بندوقیں صرف دکھانے کیلئے نہیںہوتیں استعمال کرنے کیلئے بھی ہوتی ہیں) ہوا کرتا تھا‘‘۔آج محبوبہ مفتی کو اپنی ان کہی باتوں پر افسوس بھی نہیں ہے ، اگر ہے بھی تو کیا فائدہ،اگر محبوبہ مفتی نے اُسی وقت افسوس کا اظہار کیا ہوتا تو میں مانتا کہ انہیں لوگوں کی ہمدردی ہے‘‘۔عمر نے کہا کہ ’’جب سے پی ڈی پی نے بھاجپا کیساتھ اتحاد کیا تب سے لیکر آج تک یہاں کے لوگوں نے سختی کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا۔ ہر طرف گرفتاریوں، کریک ڈائون، آپریشن CASO، آپریشن آل آئوٹ، علیحدگی پسندوں کیخلاف نئے نئے مقدمے، نئے نئے کیس، مذہبی رہنمائوں تک کو نہیں بخشا گیا، لگاتار 3دن کے انٹروگیشن کے بعد میرواعظ سرینگر واپس لوٹے، یہ ساری مہربانی محبوبہ مفتی حکومت کی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’آج محبوبہ مفتی شکایت کررہی ہیں ، آج اُن کو بھاجپا میں خرابیاں نظر آتی ہیں۔محبوبی جی 2018سے پہلے بھی تو ایسا ہی حال تھا تب آپ کی زبان کیوں بند تھی؟ تب آپ نے کرسی کیوں نہیں چھوڑی؟یہاں کے لوگ آپ سے جاننا چاہتے ہیںجب مسلمانوں کیخلاف ملک میں قتل و غارت جاری تھا، جب مسلمانوں کو زندہ جلایا جارہاہے،تب آپ نے بات کیوں نہیں کی، جب یہاں کشمیری نوجوانوں کو کہا جاتا تھا کہ اگر آپ ہاتھ میں پتھر اُٹھائو گے تو آپ کو ملی ٹینٹ کی طرح گولی کا شکار بنایا جائیگا، محبوبہ جی تب آپ خاموش کیوں رہی؟آج آپ کس منہ سے انہی لوگوں سے ووٹ مانگ رہی ہیں،اگر آپ نے کشمیریوں پر ہورہے مظالم اور کشمیر کیخلاف ہورہی سازشوں کیخلاف کرسی کو لات مار دی ہوتی تو ہم مانتے لیکن بھاجپا نے آپ کوکرسی سے دھکیلا اور تب جاکر آپ کو بھاجپا میں تمام برائیاں نظر آئیں‘‘۔