بارہمولہ میں دوشیزہ کا قتل ،منگیتر گرفتار

بارہمولہ // سنگری کالونی میں ایک ہفتہ قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی دوشیزہ کے قتل میں ملوث منگیتر کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ 24سالہ رفعت بانو دختر بشیر احمد خان ساکنہ گوجر پتی سنگری کالونی بارہمولہ کی نعش کو اتوار کومہرااُوڑی سے برآمد کی گئی۔ رفعت بانو 5مئی 2018کو اچانک لاپتہ ہوگئی تھی جس کے بعد کنبہ نے پولیس سٹیشن بارہمولہ میں تحریری طورپر شکایت درج کرائی کہ اُن کی لڑکی کا اغوا کیا گیا ہے۔ پولیس نے کیس زیر ایف آئی آر زیر نمبر 79/2018زیر دفعہ 366,109آر پی سی درج کرکے کے تحقیقات شروع کی ۔ دورانِ تحقیقات پولیس نے رفعت بانو کے منگیتر سجاد احمد بھٹی ولد سراج الدین ساکنہ مہرا اوڑی کی گرفتاری عمل میں لا ئی ۔ تفتیش کے دوران سجاد بھٹی نے جرم قبول کیااور اُس کی نشاندہی پر پولیس نے دوشیزہ کی نعش برآمد کی۔ سجاد اور رفعت کی نکاح خوانی کی رسم پہلے ہی انجام دی جا چکی تھی اور دو نوں خاندانوں کے مابین شادی کی تاریخ مقرر کرنا باقی تھا۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا سجاد بھٹی کا کسی اور لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر تعلقات تھے جس کی بنا پر اُس نے اپنی ہونے والی بیوی کو قتل کیا ۔اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔پولیس نے قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد نعش لواحقین کے سپرد کی اور پہلے سے درج ایف آئی آر میں دفعہ 302کااضافہ کیاگیاہے۔ اس دوران سنگری کالونی بارہمولہ سے وابستہ لوگوں اور لواحقین نے تحصیل روڑ بارہمولہ پر احتجاجی دھرنا دیا ۔احتجاجی مطالبہ کررہے تھے کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔