مینڈھر//رسانہ عصمت ریزی و قتل واقعہ پر جمعہ کو امام و خطیب جامع مسجد مینڈھر مولانا محمد سلطان نقشبندی کی قیادت میں بارش کے باوجود ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا ۔یہ جلوس مینڈھر بازار سے ہوتا ہوا بس اڈہ پر پہنچا جہاں پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران مقررین نے کہاکہ بچی کا بے دردی سے قتل کرنے والوں کو جلد از جلد سزائے موت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل بی جے پی کے ان دو سابق وزراء کو فوری طور نا اہل قرار دے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جنہوں نے ہندو ایکتامنچ کی ریلی میں شرکت کی ۔انہوںنے کہاکہ بھاجپا لیڈران کوچاہئے تھاکہ وہ حق کا ساتھ دیتے لیکن انہوںنے قاتلوں کی حمایت کی جوافسوسناک بات ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کٹھوعہ کے وکلاء نے چالان پیش کرنے سے پولیس کو روکا جن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے لائسنس منسوخ کئے جائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی وکیل ایسی حرکت نہ کرے ۔ان کاکہناتھاکہ جموں بار ایسوسی ایشن کے صدر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جاناچاہئے جنہوںنے ملزمان کے حق میں ہڑتال کال دی ۔انہوںنے کہاکہ معصوم بچی کے قتل پر سیاست کی جارہی ہے اور ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہئے جو اس مسئلہ پر سیاست کررہے ہیں ۔اپنے خطاب میں امام و خطیب جامع مسجد نے کہا کہ حکومت جلد از جلد معصوم بچی کے قاتلوں کو پھانسی کے تختے پر لٹکائے تاکہ اس طرح کی گھنائونی حرکت آئندہ انجام نہ دی جاسکے ۔دریں اثناء ایک جلوس دھارگلون میں بھی نکالا گیا جو تحصیل کمپلیکس بالاکوٹ پہنچا ۔اس موقعہ پر تحصیلدار بالاکوٹ کو ایک یاداشت نامہ پیش کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کی اپیل کی گئی ۔رسانہ معاملے پر ایک جلوس ہرنی بازار میں بھی نکالا گیا جس کے شرکاء نے ملزمان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ اگر انہیں جلد پھانسی کی سزا نہ ملی تو پوری ریاست میں حالات خراب ہوسکتے ہیں ۔انہوںنے وکلاء کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی مانگ کی ۔
بارش کے باوجود مینڈھر میں احتجاجی جلوس نکالے گئے
