سرینگر/علیحدگی پسندوں کے احتجاجی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے حکام نے سوموار کو سرینگر میں کرفیو جیسی بندشیں عاید کررکھی ہیں۔
سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل علیحدگی پسندوں کے وفاق، مشترکہ مزاحمتی قیادت نے آج'' بادامی باغ چلو'' کی کال دے رکھی ہے جہاں فوج کی پندرہویں کور کا ہیڈ کوارٹر ہے۔
یہ کال جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں فورسز کے ہاتھوں ہوئی حالیہ ہلاکتوں کیخلاف احتجاج کے طور دیدی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہر کے رام منشی باغ،رعناواری، خانیار، نوہٹہ، ایم آر گنج اور صفا کدل تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں مکمل پابندیاں عاید ہیں جبکہ مائسمہ اور کرالہ کھڈ تھانوں کے تحت علاقوں میں جزوی طور پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
فوج نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ علیحدگی پسندوں کی کال پر فوجی ہیڈ کوارٹر کی طرف مارچ سے گریز کریں۔
شہر سرینگر میں سبھی علاقوں کے اندر سی آر پی ایف کی اضافی ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔
شہر کے ساتھ ساتھ وادی بھر میں علیحدگی پسندوں کی اپیل پر مکمل اور ہمہ گیر ماتمی ہڑتال ہے۔
علیحدگی پسندوں کے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے میر واعظ عمر فاروق کو خانہ نظر بند کیا گیا ہے جبکہ گیلانی کی خانہ نظر بندی بھی جاری ہے۔
کشمیر میں حکام نے ریل سروس بھی معطل کردی ہے۔
یاد رہے کہ سنیچر وار کو پلوامہ ضلع کے کھارہ پورہ، سرنو نامی علاقے میں فورسز کارروائی میں سات شہری جاں بحق ہوگئے۔ یہ ہلاکتیں فورسز اور جنگجوئوں کے مابین ہوئی معرکہ آرائی کے بیچ ہوئی جھڑپوں کے دوران پیش آئیں۔مذکورہ معرکہ آرائی میں تین جنگجو جاں بحق ہوگئے۔اس معرکہ آرائی میں ایک فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوگیا۔