سرینگر //وادی میں پچھلے ایک ماہ کے دوران 2لاکھ سے زائدافراد طبی ٹیلی مشاورت سے مستفیدہوئے ہیں۔ مختلف بیماریوں کی شکایات کو لیکر جو مریض روزانہ کی بنیاد پر اسپتالوں کے او پی ڈیز کا رخ کرتے تھے، او پی ڈیز بند ہونے کے بعد انہوں نے حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی سہولیات کا فائدہ اٹھایا اور ڈاکٹروں سے فون پر رابطے قائم کئے اور طبی مشورے حاصل کر لئے۔ٹیلی کسنل ٹیشن پر دستیاب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سرینگر شہر میں روزانہ 750مریض جبکہ دیگر اضلاع میں 100سے زائد مریض روزانہ علاج و معالجہ کیلئے ڈاکٹروں سے فوت پر رابطہ کررہے ہیں جن کیلئے ہر ضلع میں 20ماہرڈاکٹر دستیاب ہیں۔ سرینگر شہر میں ٹیلی کنسل ٹیشن کیلئے دستیاب ماہر امراض چشم ڈاکٹر فرحان بشیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’گذشتہ ایک ہفتہ سے روزانہ 50مریضوں کا علاج فون پر ہی کرتا ہوں‘‘۔ڈاکٹر فرحان نے بتایا’’ ٹیلی کنسل ٹیشن کیلئے ہم نے دن کے اوقات مخصوص رکھے ہیں لیکن اس کے بعد بھی مریضوں کی فون کالوں کے آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے‘‘۔ڈاکٹر فرحان نے بتایا ’’ مشورے کیلئے مختلف بیماریوں کے 15ماہر ڈاکٹر دستیاب رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے ڈاکٹر نہ صرف سرینگر ضلع سے بلکہ جنوبی کشمیر کے شوپیان، اننت ناگ اور کولگام سے بھی کالیں وصول کررہے۔ضلع اسپتال شوپیان میں تعینات فیزیشن کنسلٹنٹ ڈاکٹر ملک نثار نے بتایا ’’ ٹیلی کنسل ٹیشن کافی عرصہ سے جاری ہے اور شوپیان میں ہر ڈاکٹر ایک دن میں 40مریضوں کو فون پر مشورے دیتے رہے ہیں اور جن مریضوں کو ضرورت ہوتی ہے ، انہیں معائنہ کیلئے اسپتال بلایا جاتا ہے ‘‘۔ڈاکٹر نثار نے بتایا کہ پچھلے 15دنوں سے اس میں کمی آئی ہے اور اب ہم صرف روزانہ 5کالیں ہی موصول کررہے ہیں‘‘۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے ترجمان ڈاکٹر میر مشتاق نے بتایا ’’ محکمہ صحت کی جانب سے مختلف بیماریوں کے ماہر ڈاکٹروں کے نمبرات لوگوں کو ہر ضلع میں فراہم کئے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر وہ ڈاکٹروں کے ساتھ مشورہ کرسکیں‘‘۔ڈاکٹر مشتاق نے بتایا کہ مریض سیدھے ڈاکٹروں کے موبائیل نمبرات پر رابطے کرتے ہیں اور اسلئے ڈاکٹروں کا مشورہ لینے والے مریضوں کے اعدادوشمار موجود نہیں ہیں‘‘۔ڈاکٹر مشتاق نے بتایا کہ محکمہ صحت کی وئب سائٹ پر پچھلے ایک ماہ میں 8ہزار مریضوں نے کنسل ٹیشن کیلئے رابطہ کیا ہے‘‘۔