۔21ویں صدی کے ہندوستان کی مضبوط بنیاد رکھی گئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ 17 ویں لوک سبھا کے5 سال اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کا دور تھا جس کے ساتھ ملک تیزی سے “بڑی تبدیلیوں” کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بجٹ اجلاس کے آخری دن لوک سبھا میں اپنے خطاب میں مودی نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران گیم چینجر اصلاحات کی گئیں، جن میں 21ویں صدی کے ہندوستان کی مضبوط بنیاد دیکھی جا سکتی ہے۔مودی نے کہا کہ ملک تیزی سے بڑی تبدیلیوں کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایوان کے تمام اراکین نے اہم کردار ادا کیا، ایسے کام مکمل ہوئے جن کے لیے لوگ صدیوں سے انتظار کر رہے تھے۔وزیر اعظم نے کہاکہ کئی نسلوں سے، لوگوں نے ایک آئین کا خواب دیکھا تھا لیکن اس ایوان نے آرٹیکل 370 کو ہٹا کر اسے ممکن بنایا۔ انہوں نے کہا کہ 17ویں لوک سبھا کے دوران کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
مودی نے کہا، کئی چیلنجوں کا مقابلہ کیا گیا اور ملک کو ایک مناسب سمت دی گئی۔ انہوں نے کہا”یہ پانچ سال اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کے رہے ہیں، ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ہم اصلاح کرتے ہیں، انجام دیتے ہیں اور تبدیلی بھی دیکھتے ہیں، ملک 17ویں لوک سبھا کودعائیں دیتا رہے گا‘‘۔وزیر اعظم نے ممبران پارلیمنٹ اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کا شکریہ ادا کیا۔ سپیکر اوم برلا کی تعریف کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ غصے اور الزامات کے اوقات تھے لیکن آپ نے ان حالات کو صبر کے ساتھ سنبھالا اور سمجھداری سے گھر چلایا۔ آپ(برلا) کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی ہے چاہے کچھ بھی ہو۔ آپ نے اس ایوان کی غیر جانبداری سے قیادت کی اور میں اس کے لیے آپ کی تعریف کرتا ہوں۔کووڈ وبائی مرض کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران صدی کا سب سے بڑا بحران دیکھا گیا، اور برلا نے ایسے انتظامات کیے تاکہ ایوان کے وقار کو یقینی بناتے ہوئے پارلیمانی کام میں رکاوٹ نہ آئے۔پہلے زمانے میں نئی عمارت کی ضرورت کی بات کی جاتی تھی لیکن سپیکر کے فیصلے نے اسے 17ویں لوک سبھا کے دوران حقیقت بنادیا۔مودی نے کہا کہ ایوان میں سینگول کی رسمی تنصیب بھی اسپیکر برلا کی قیادت میں کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ 17ویں لوک سبھا میں 97 فیصد پیداواری صلاحیت دیکھی گئی۔ مودی نے کہا، ہم 17ویں لوک سبھا کے اختتام کی طرف بڑھ رہے ہیں اور ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ 18ویں لوک سبھا میں پیداواری صلاحیت 100 فیصد سے زیادہ ہو جائے۔انہوں نے خواتین ریزرویشن بل کی منظوری اور فوری تین طلاق کو جرم قرار دینے کی بھی ستائش کی۔