سرینگر// این وائی سی اسکیم کے تحت کام کرنے والے عارضی ملازمین نے مستقلی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مشاہرہ میں اضافہ کرنے کی مانگ کی ہے۔ سرینگر کے ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این وائی سی ایمپلائز ایسو سی ایشن کے سینئر لیڈران ریاض احمد اور محسن گلزار نے کہا کہ این وائی سی کے تحت کام کرنے والے نوجوان ایک درجن سے زائد سرکاری محکموں میں کام کر رہے ہیں،جن میں محکمہ تعلیم،دیہی ترقی،صحت،سماجی بہبود، آر تی ائو،مال،کھیل کود اور دیگر محکمے بھی شامل ہیںاور انہیں صرف 2500روپے ماہانہ مشاہرہ ملتا ہے۔ ریاض احمد نے کہا کہ انکی مستقلی کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے جبکہ رہبر کھیل اور رہبر اسکیموں کے تحت جس طرح مستقلی ہوتی ہے،این وائی سی میں بھی اسی طرز پر کی جانی چاہے۔ انہوںنے کہا کہ این وائی سی کے وفد نے13فروری کو لیفٹنٹ گورنر کے ساتھ ملاقات کے دوران انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا تھا،جس کے بعد حکومت نے چیف سیکریٹری کی قیادت میں ایک اعلیٰ اختیار والی کمیٹی بھی تشکیل دی۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے این وائی سی سے وابستہ نوجوانوں نے صف اول محاذ پر اپنی خدمات پیش کیںجو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ نوجوان ہمیشہ عوامی خدمت میں پیش پیش ہیں۔