این ای ای ٹی امتحان کی شفافیت ختم: این ایس یو آئی | 24جون کو پارلیمنٹ گھیراؤ کا اعلان

یو این آئی

نئی دہلی// کانگریس کی اسٹوڈنٹس ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے بدھ کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل داخلہ ٹسٹ (این ای ای ٹی) میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔ ان کی تنظیم اس کے خلاف 24 جون کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرے گی۔این ایس یو آئی کے صدر ورون چودھری نے کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد این ای ای ٹی امتحان کی شفافیت ختم ہو گئی ہے اور اس کی وجہ صرف این ٹی اے ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس معاملے میں کئی لوگوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرنے اور گرفتاریوں کے باوجود وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کہہ رہے ہیں کہ کوئی غلط کام نہیں ہوا ہے۔ چودھری نے کہا “ہم این ٹی اے پر پابندی لگائے جانے کا مطامطالبہ کرتے ہیں ۔ بی جے پی حکومت 2017 میں جب این ٹی اے لائی تھی تو کہا گیا تھا کہ اس سے امتحانات میں شفافیت بڑھے گی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ مجھے شبہ ہے کہ وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان خود این ٹی اے کے ساتھ پیپر لیک اسکینڈل میں ملوث ہیں۔ کیونکہ وہ 24 لاکھ بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگا کر این ٹی اے کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نیٹ کے امتحان میں دھاندلی کے حوالے سے مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے پیپر لیک ہونے اور دھاندلی کے معاملے سے صاف انکار کیا، وہیں بہار میں کچھ بچوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں امتحان سے پہلے ہی پرچے مل گئے تھے۔ یعنی یہ گھوٹالہ صرف گریس مارکس تک ہی محدود نہیں ہے، لیکن پھر بھی دھرمیندر پردھان این ٹی اے کو لگاتار بچا رہے ہیں۔