این ایچ پی سی نے معاہدے کی خلاف ورزی کی روزگار دیا گیا نہ ہی دیگر سہولیات فراہم کیں:اجیت بھگت

 عظمیٰ نیوز سروس

کشتواڑ//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اجیت بھگت نے نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (NHPC) کے حکام کو این ایچ پی سی اور ریاستی حکومت کے درمیان طے پانے والے ڈول -ہسپتی پروجیکٹ کے ایم او یو معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بھگت نے کہا کہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) اور ریاستی حکومت کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے جس میں واضح طور پر ذکر کیا گیا تھا کہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) بجلی کی فراہمی، سڑکوں کے کنیکٹیویٹی، نکاسی کا نظام، ہسپتال، مفت تعلیم، وغیرہ فراہم کرے گی۔ منصوبے کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں پینے کا پانی، سکول جانے والے بچوں کو بس کی سہولت، مستحق بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور متاثرہ زمینداروں کو روزگار، وظائف، مفت بجلی کی فراہمی وغیرہ کو یقینی بنایا جائے گا لیکن بدقسمتی سے ایسی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے کیونکہ یہ پروجیکٹ 390 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے اور مرکزی حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے کی آمدنی ہو رہی ہے۔ بھگت نے الزام لگایا کہ مذکورہ پروجیکٹ سے کروڑوں روپے کی آمدنی کے باوجود، نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) زمین سے متاثرہ افراد اور مستحق افراد کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے علاوہ ضلع کشتواڑ کے لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔ بھگت نے کہا کہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کشتواڑ قصبے میں نکاسی آب کے نظام کو ٹھیک کرنے میں ناکام رہی ہے جب کہ وہ علاقے میں نالیوں کی تعمیر کے لیے پرعزم تھے، چونکہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) ڈول ہستی پاور سٹیشن سے کروڑوں روپے کما رہی ہے۔ لیکن انہوں نے ضلع کشتواڑ کی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا وہ صرف کوڑے دان کا عطیہ کر رہے ہیں۔