بلال فرقانی
سرینگر // قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ملی ٹینٹ کمانڈر سجاد گل اور دیگر کی طرف سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو پرتشدد سرگرمیوں کے لیے بھرتی / ترغیب دینے کے معاملے میں جموں و کشمیر میں 11 مقامات پر تلاشی لی ۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایجنسی نے ضلع سرینگر میں6 مقامات، بارہمولہ میں2، اونتی پورہ میں 1، بڈگام میں 1 اور کولگام میں ایک جگہ چھاپے مارے۔جن مقامات کی تلاشی لی گئی ان میں سرگرم کمانڈر باسط احمد ڈار کا گھر بھی شامل ہے جس کے خلاف این آئی اے نے حال ہی میں 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔. یہ مقدمہ (TRF) اور اس کے کمانڈر سجاد گل کی سرگرمیوں سے متعلق ہے، جو شدت پسندی، حوصلہ افزائی اور نوجوانوں کو بھرتی کر رہا ہے۔ وہ پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے اپنے دیگر ساتھی کمانڈروں کے ساتھ افراد (اوور گراؤنڈ ورکرز) کو پہلے سے طے شدہ اہداف کی جاسوسی کے لیے بھرتی کر رہا ہے نیز لشکر طیبہ اور TRF کی مدد کے لیے ہتھیاروں کی نقل و حمل کر رہا ہے۔جمعرات کو کی گئی تلاشیوں کے دوران، مختلف مجرمانہ مواد جیسے ڈیجیٹل ڈیوائسز، سم کارڈ، ڈیجیٹل اسٹوریج ڈیوائسز، دستاویزات وغیرہ ضبط کیے گئے۔ادھراین آئی اے نے آئی ای ڈی سے روکنے کے معاملے میں 2 ملزمان کے خلاف ضمنی چارج شیٹ دائر کی ۔ NIA نے ملزمین فیاض احمد خان ولد محمد افضل خان ساکن گاؤں پانزتھ وانپورہ تحصیل قاضی گنڈ، اننت ناگ اور توصیف احمد وانی ولد مرحوم محمد وانی ساکن بنگدرہ، ریشی پورہ، تحصیل کریری بارہمولہ کے خلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کی۔ یہ مقدمہ ابتدائی طور پر ایف آئی آر نمبر 234/2021 کے طور پر پی ایس بہو فورٹ، جموں میں درج کیا گیا تھا۔یہ مقدمہ بھٹنڈی، جموں کے ملزم ندیم الحق سے ایک آئی ای ڈی کی برآمدگی سے متعلق ہے، جس نے لشکر طیبہ کی ایک فرنٹ تنظیم، ٹی آر ایف کے پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے کہنے پر جموں میں ایک عوامی مقام پر آئی ای ڈی دھماکہ کرنے کی کوشش کی تھی۔اس سے قبل این آئی اے نے 3 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔