سرینگر//تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی چھاپہ مار کارروائیوں پر مزاحمتی انجمنوں اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے سخت رد عمل جاری ہے ۔مزاحمتی انجمنوں کا کہنا ہے کہ این آئی اے کے چھاپے مزاحمتی تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش ہے جس سے کسی بھی طرح مرعوب نہیں ہوا جائے گا۔ نیشنل فرنٹ نے کہا ہے کہ بھارت کی ان کوششوں سے ہمارے لیڈران بشمول چیئر مین نیشنل فرنٹ نعیم احمد خان مرعوب نہیں ہوسکتے ہیں۔نیشنل فرنٹ ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے حکمرانوں نے آزادی پسند لیڈروں کے ہاتھوں سیاسی محاذ پر شکست کھائی ہے اس لئے اپنی شکست کو چھپانے کیلئے بھارت سرکار نے مختلف اداروں جیسے این اے آئی کی تحقیقاتی ایجنسی کو متحرک کردیا ہے۔لیڈروں اور کارکنوں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے اصل میں مزاحمتی قیادت کو دبائو میں لاکر سرنڈر کرانے پر مجبور کرنا ہے۔لیکن ہمارے لیڈروں نے بار بار اس بات کو ثابت کیا ہے کہ وہ تختہ دار کو چومنے کیلئے تیار ہیں لیکن وہ کشمیر تنازعہ سے متعلق اپنا سیاسی مؤقف تبدیل نہیں کرسکتے ہیںاس دوران دختران ملت نے کہا ہے کہ این آئی اے کے ذریعہ سیاست دانوں اور تجار پر چھاپے، سکول اور کالج بند کئے جانا دراصل کشمیر یوں کی اقتصادیات اور تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی ایک مکروہ کوشش ہے۔تنظیم کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ دلی سرکار اور اس کے مقامی حامی دراصل تحریک کے چوتھی نسل میں منتقل ہونے سے فریسٹریشن کا شکار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2000 میں بھی حریت پسندوں پر اسی طرح کی الزام تراشیاں کی گئی تھیںلیکن تب بھی کچھ ثابت نہیں ہوا اور اب کی بار بھی ان چھاپوں سے کچھ حاصل نھیں ھوگا۔انہوں نے کہاکہ بھارت تو اب تک اپنی رعایا کیلئے بیت الخلاء بنانے کیلئے محو جد وجہد ہے جبکہ کشمیر تعمیر و ترقی کے حوالے سے ان سے کافی آگے ہیں۔ اسی فریسٹریشن کے چلتے بھارت اب ہماری اقتصادیات اور تعلیم کو نشانہ بنا رہا ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ تاجر برادر ی کو بھی چھاپوں کے ذریعہ ہراساں کیا جا رہا ہے اور سکول بند کر دئے جاتے ہیں۔ دریں اثنا دختران ملت نے سمبل میں جان بحق ہوئے چار فدائین جنگجوئوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
این آئی اے کارروائی مزاحمتی قیادت کو مرعوب کرنے کی کوشش
