ریاسی // ضلع انتظامیہ نے ضلع میں ایک اینٹ بھٹہ پر بندھوامزدروں کے سلسلہ میںکچھ اخباروں اور الیکٹرانک میڈیامیں شائع خبر کی تردید کی ہے۔ضلع مجسٹریٹ کو اس سلسلہ میں مورخہ29دسمبر کو بذریعہ الیکٹرانک میڈیا نیشنل کمپین کمیٹی کے کنونئرنرملگورانہ نے شکایت دائر کی تھی کہ ضلع کے ایک اینٹ بھٹہ پر چھتیس گڑھ کے مزدوروں کو انکی مرضی کے بغیر کام کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔شکایت کُنندہ نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ان مزدوروں کو چھتیس گڑھ سے براستہ اننت ناگ ریاسی لیا گیا ہے اور انہیں پیشگی رقم دیکر کام کرنے کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے خبر کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے فوری طور کاروائی کرکے تحصیلدار پونی کی قیادت میں پولیس اور لیبرمحکمہ کئے افسروں کی ایک ٹیم کو جائے موقعہ کا دورہ کرنے کے لئے بھیجا اور خبر کی صداقت کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کے لئے بھیجا ۔ٹیم نے موضع لیٹر میں اینٹ بھٹہ کا معاینہ کیا اور وہاں 15 کنبوں پر مشتمل 68 مزدوروں کو پایا جنھیں بعد ازاں این سی سی ای بی ایل کے نمائندوں کے ہمراہ ضلع ہیڈ کوارٹر ریاسی لایا گیا ۔ضلع انتظامیہ نے انہیں کھانا و رہائش اور دیگر سہولیات مہیا کی اورا نہیں سناتن دھرم سبھا ہال ریاسی میں رکھا۔اگلے روز یعنی کہ30دسمبر کو انکا طبی معایئنہ کرنے کے بعد اسسٹنٹ لیبر کمشنر ریاسی ، تحصیلدار پونی، اور سپرانٹنڈنٹ آف پولیس نے تحقیقات کی جسکے لئے مزدوروں نے این سی سی ای بی ایل ممبران کے ا ُکسانے پر تعاون نہیں کیا اور بجائے اسکے نعرے بازی کرنے لگے اور بغیر کسی تحقیقات کے سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کیا۔ اسسٹنٹ لیبر کمشنر نے ریکارڈ رجسٹر کا مناسب معایئنہ کرنے کے بعد بتایا کہ ان تمام مزدوروں کو اجرت کی ادائیگی میں اینٹوں کے تعداد کی پیداوار کے شرح پر کام پر لگایا گیا تھا اور رجسٹر میں ان مزدوروں کے باضابطہ دستخط اور انگوٹھے کے نشان لگے ہوئے ہیں۔مزدوروں کو اینٹ بھٹہ کے احاطہ سے باہر گھومنے پھرنے کی بھی کھلی آزادی ہے،جسکی تصدیق رہائشی مزدوروں کے بیان سے ہوئی ہے،جو کہ ا بھی بھی بھٹہ پر کام کر رہے ہیں۔تحصیلدار نے اپنی رپورٹ میں ذکر کیا ہے کہ این سی سی ای بی ایل کے ممبران باقاعدگی سے اینٹ بھٹہ پر جاتے تھے تاکہ مزدوروں کے معاملات میں مداخلت کی جا سکے۔تاہم مزدورں کے بیان رہائشی مزدوروں کے رپورٹ سے مطابقت نہیں رکھتا ہے،مزدورں کو تمام سہولیات بشمول رہائش، بجلی ،پینے کے پانی اور ٹائیلٹ وغیرہ کی سہولیت فراہم کی گئی ہے۔پولیس اور طبی رپورٹ میں ان مزدوروں پر کسی بھی جسمانی اذیت کے کسی نشان کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی پٹائی کی کوئی اطلاع ہے۔اس طرح سے ضلع انتظامیہ نے بھگوتی اینٹ بھٹہ ڈونگی لیٹر میں جبری مزدوری کی خبر سے انکار کیا ہے۔
اینٹ بھٹوں پر بندھوا مزدوری کی خبریں
