اینٹی بائیوٹک ادویات کاحد سے استعمال باعث تشویش:ڈاک

سرینگر //ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کشمیر میں 70فیصد اینٹی بائیوٹک غیر ضروری طور پر دئے جاتے ہیںجسکی وجہ سے بیکٹریا میں اینٹی بائوٹیک مخالف طاقت بڑھتی ہے جو لوگوںکی موت کا سبب بن جاتے ہیں۔ ڈاک کے صدرڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ ڈاکٹر مریضوں کو اسوقت اینٹی بائوٹیک دیتے ہیں جب انکی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔  انہوں نے کہا کہ وائرل انفیکشن کیلئے اینٹی بائوٹک اکا استعمال ہوتا ہے جو کسی بھی کام نہیں آتے ہیں۔ ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ اگر مریض ڈاکٹر کے پاس سردی یا فلو کی شکایت لیکر جاتا ہے تو ڈاکٹر اینٹی بائوٹک لکھ کر نسخہ مریض کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر دفعہ بخار کیلئے بیماروں کو اینٹی بائٹک دیا جاتا ہے جو صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوائد و ضوابط نہ ہونے کی وجہ سے کوئی بھی اینٹی بائٹک کا استعمال کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں غیر ضروری طور پر اینٹی بائٹک کی وجہ سے اسپتال بیماریاں پیدا کرنے والے کیڑوں کے گھر بن چکے ہیں جنکے خلاف کوئی بھی اینٹی بائٹک کام نہیں کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریض عام بیماریوں کی وجہ سے مرتے ہیں کیونکہ مریضوں پر اینٹی بائیٹک کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہے۔