ایم جی نریگا سرگرمیوں اور تعمیری کاموں کی بحالی کا حکم

 جموں //جموں وکشمیر میں مہاتماگاندھی نریگا کے تحت سرگرمیوں اور تعمیری کاموں کی بحالی کا حکم جاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے سماجی دوری سمیت تمام ایس او پی پر عمل کرنے کاکہاہے ۔انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ماسوائے ریڈزونوں کے تمام علاقوں میں مہاتماگاندھی نریگا کے تحت سرگرمیوں کی بحالی کی اجازت دیں ۔اس حوالے سے جاری ہونے والے حکمنامہ کے مطابق ’’ڈپٹی کمشنر بلاک ڈیولپمنٹ افسران ، ولیج لیول ورکروں، جونیئر انجینئروں، پروگرام افسروں، ٹیکنکل اسسٹنٹ و جی آر ایس سمیت فیلڈ عملہ کو ضرورت کی بنیاد پر ڈیوٹی پاس جاری کریں گے تاکہ مہاتماگاندھی نریگا کی عمل آوری ، کاموں کی الاٹ منٹ، ان کی پیمائش ، بلنگ اور حاضری یقینی بن سکے‘‘۔اس حکمنامہ میں فیلڈ عملہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ کام کے دوران سماجی دوری کا اصول بنائے رکھاجائے اور حفاظتی ماسک پہن کر رکھے جائیں جبکہ ہاتھوں کو باربار دھویاجائے ۔اس کے علاوہ نریگا ورکروں میں آروگیہ سیتو ایپلی کیشن کو عام کرنے پر بھی زور دیاگیاہے ۔چیف سیکریٹری نے آبپاشی اور آبی ذخائر سے جڑے کاموں کوترجیح قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ مرکزی معاونت والی یہ سکیم درج ذیل طبقہ جات ایس سی ، ایس ٹی اور خاتون سربراہ والے اور غریب کنبوں پر توجہ دے گی ۔تاہم حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ و ہ 40:60تناسب کو برقرار رکھیں ۔اسی طرح سے تعمیراتی سرگرمیوں کی بحالی کاحکم جاری کرتے ہوئے ایگزیکٹو انجینئروں سے کہاگیاہے کہ وہ لاک ڈائون کے دورانیہ میںایسے کاموں کی نشاندہی کریں جن پر کام شروع کیاجاسکے ۔انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایک فہرست تیار کرکے منظوری کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرکوپیش کریں اور ایسے کام ہاتھ میںلئے جائیں جن پر کم سے کم مزدور، ٹرانسپورٹیشن اور میٹریل کی لاگت آتی ہو ۔میونسپل حدود میں مزدوروں کو تعمیراتی جگہوں کے اندر ہی ٹھہرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں مزدور نزدیکی علاقوں میں رہ سکیں گے تاہم ان کی زیادہ بھیڑ کی اجازت نہیں ہوگی ۔
 

کووڈ ۔19 نمونے حاصل کرنے کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت

جموں//چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا ہے کہ کووِڈ  – 19کی سمپلنگ کے عمل میں تیزی لائیں تاکہ شدید خطرات والے معاملات کی فوری طور پر جانچ کی جاسکے۔اُنہوں نے کہا کہ جن رابطہ کاروں کی اب تک نشاندہی کی جاچکی ہے اُن کے ساتھ ساتھ دیگر بڑے رسک والے معاملات کی جانچ کی جانی چاہیئے تاکہ دیگر لوگوں تک وائرس نہ پھیلے ۔چیف سیکرٹری آج ضلع ترقیاتی کمشنرروں اور صحت محکمہ کے افسروں کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔چیف سیکرٹری نے جموں وکشمیر میں موجودہ ٹیسٹنگ اور سمپلنگ کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں پہلے ہی ٹیسٹنگ صلاحیتوں کو بڑھاواد یا گیا ہے اور اچھے خاصے نمونوں کی اب ٹیسٹنگ کی جارہی ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ اور سمپلنگ کے عمل میں تفاوت کو دُور کرنے کے لئے فیلڈ عملے کو مزید متحرک ہونے کی ضرورت ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ سمپل کیلیکشن کے کام کو ترجیحات میں شامل کیا جانا چاہیئے ۔اُنہوں نے کہاکہ نمونے جمع کرنے بالخصوص پہلے نشاندہی کئے گئے زیادہ رسک والے معاملات میں دیری ہونے سے باقی لوگوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔چیف سیکرٹری نے کورونا وائرس کے خلاف کی جارہی کوششوں کی ستائش کی ۔اُنہوں نے کہا کہ تمام ضلعوں میں ٹریسنگ کا عمل بہتر طریقے پر جاری ہے تاہم نمونے بھی جمع کئے جانے چاہئیں اور اُن کی ٹیسٹنگ بھی جلد از جلد کرانی جانی چاہیئے ۔اُنہوں نے دونوں صوبوں کے ڈویژنل کمشنروں اور ہیلتھ سروسز ڈائریکٹروں کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی ذمہ داری لے کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ سمپلنگ کا کام تیز تر بنیادوں پر ہو۔چیف سیکرٹری نے تمام ضلعوں میں کورنٹین اور آئیسولیشن سہولیات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان ضلعوں میں دستیاب بنیادی ڈھانچے کو بروئے کار لاتے ہوئے کووِڈ ویلنس مراکز قائم کرنے کی ہدایات دیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموں اور سری  نگر ضلعوں میں پانچ ہزار بستروں پر اس طرح کی سہولیات قائم کی جانی چاہیئے جبکہ ماندہ ضلعوں میں ہزار بستروںپر مشتمل یہ سہولیات تیار رکھی جانی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف ہماری لڑائی میں کووِڈ ویلنس مراکز کافی اہمیت کے حامل ہے اور انہیں جلد از جلد تیا ر کیا جانا چاہیئے تاکہ انہیں بروئے کار لایا جاسکے۔چیف سیکرٹری نے کووِڈ کنٹرول اقدامات سے متعلقہ سرکاری احکامات اور رہنما خطوط کی عمل آوری کے تعلق سے ترقیاتی کمشنروں کو ہدایات دیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ زمینی سطح پر یہ رہنما خطوط سختی سے عملائے جارہے ہیں اور ریڈ زونز میں خاص طور سے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔