جموں// عام آدمی پارٹی نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے دیہی علاقوں میں صحت شعبے کی تباہ حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے اور نوکر شاہی صرف اس بات کو یقینی بنانے میں مصروف ہے کہ کاغذی کارکردگی میں حکومت کی تصویر اچھی بنی رہے۔ عام آدمی پارٹی نے اپنے جموں دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جہاں اس معاملے کو اجاگر کیا گیا اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ سے درخواست کی گئی کہ وہ صحت کے شعبے کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنانہ چھوڑ دیں چونکہ یہ مسلہ براہ راست لوگوں کی زندگی سے متعلق ہے۔عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ضلع پونچھ کے مینڈھر تحصیل میں واقع سب ڈسٹرکٹ ہسپتال دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرتا ہے اور اس ہسپتال سے جْڑے بیس سے زیادہ گاؤں لائن آف کنٹرول پر واقع ہیں جو پاکستانی گولہ باری کا براہ راست نشانا بنتے رہتے ہیں۔عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے کہا کہ اس اہم ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ساٹھ فیصدپوسٹیں خالی پڑی ہیں،منظور شدہ 31 کے مقابلے میں صرف 14 ڈاکٹر ہی یہاں موجود ہیں اور اینستھیزسٹ اور سرجن ڈاکٹروں کے اہم عہدے بھی خالی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ صرف ایک ہسپتال کی مثال ہے اور پیر پنجال کے علاقے میں تقریباً ہر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں یہی صورتحال ہے اور دیہی علاقوں کے لوگ صحت کی بہتر سہولیات سے مکمل طور پر محروم ہیں اور حکومت صرف اصلاحات کا ڈھول پیٹنے میں مصروف ہے۔پارٹی قائدین نے جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کی سنگین خامی کا بھی ذکر کیا جس میں بتایا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں پرنسپل کا عہدہ گزشتہ 8 ماہ سے خالی پڑا ہے۔عام آدمی پارٹی نے کہا کہ جی ایم سی راجوری کا قیام تین سال قبل ہوا تھا اور یہ نہ صرف راجوری اور پونچھ کے لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ ضلع ریاسی کے مہور سب ڈویڑن کے مریضوں کو بھی پرائمری ہیلتھ مراکز سے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ریفر کیا جاتا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کتنی غیر حساس ہے کیونکہ وہ اس اہم میڈیکل کالج میں باقاعدہ پرنسپل کی تعیناتی میں ناکام رہی ہے جہاں یہ پوسٹ گزشتہ آٹھ ماہ سے خالی پڑی ہے اور معاملات کو اضافی چارجز اور دوسری جگہ کے پرنسپلوں کی دیکھ بھال کے ذریعے چلایا جا رہا ہے”۔ عام آدمی پارٹی نے مزید کہا کہ یہ خود جی ایم سی راجوری کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات پر اثر ڈال رہا ہے اور اس ہسپتال میں حالیہ ماضی میں احتجاج ہوئے ہیں اور عوام نے صحت کی دیکھ بھال کی ناقص خدمات کا الزام لگایا ہے۔