ایس ڈی ایم کوکر ناگ پراستاد کی تذلیل کا الزام

سرینگر//ایس ڈی ایم کوکرناگ کے ہاتھوںایک استاد کی مبینہ تذلیل اور مارپیٹ کے خلاف اساتذہ کے زوردار احتجاج کے بعد وزیر تعلیم سید محمدالطاف بخاری نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کی مکمل تحقیقات اور قصوواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سنیچر کی صبح اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے ڈی سی آفس اننت ناگ کے باہر دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے کئے۔احتجاجی اساتذہ نے ایس ڈی ایم کوکرناگ کے خلاف نعرے بازی کی اور الزام عائد کیا کہ ایس ڈی ایم موصوف اور ان کے دیگر ملازمین نے بی ایل او کی حیثیت سے ڈیوٹی انجام دینے کے معاملے پرایک استاد کی تذلیل کی ، اسے برا بھلا کہا اور اس کی شدید مارپیٹ کی ۔ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیچر کو سرمائی ٹٹوریل میں حصہ نہ لینے پر پہلے ہی معطل کیا گیا ہے۔احتجاجی اساتذہ نے ایس ڈی ایم کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی صورت میں ونٹر ٹٹوریل کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی بھی دی۔ وزیر تعلیم سید محمدالطاف بخاری نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا’’ایس ڈی ایم کی حرکت قابل مذمت ہے ، میں اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ایس ڈی ایم کو ٹیچر کی مارپیٹ نہیں کرنی چاہئے تھی‘‘۔وزیر تعلیم نے کہا کہ یہ معاملہ ریاست کے چیف سیکریٹری کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔سید الطاف بخاری نے مزید بتایا ’’یہ(ایس ڈی ایم) افسران انتظامیہ کے مجموعی ذمہ دار ہوتے ہیں اور ملازمین سے نمٹتے وقت انہیں احتیاط برتنی چاہئے‘‘۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بارے میں حقائق معلوم کرنے کے بعد اس ضمن میں مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ادھر ڈپٹی کمشنر اننت ناگ نے اس سلسلے میں انکوائری کے احکامات صادر کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سید شبیر احمد کو انکوائری آفیسر تعینات کیا ہے اور انہیں 10روز کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔