سرینگر کے صدر اسپتال میں ہیموفیلیا میں مبتلا مریضوں کو سستے داموں پر ملنے والی ادویات کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ساہل نذیر ساکنہ کپوارہ نامی مریض نے بتایا کہ صدر اسپتال کے ڈرگ کونٹر سے ایک ماہ کی ادویات 4ہزار 500روپے میں دستیاب ہورہی تھی مگر گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں انتظامیہ کی تبدیلی کے ساتھ ہی سستے داموں پر ادویات کی فراہمی بند ہوگئی ہے جسکی وجہ سے ہیموفیلیا مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔ ساحل نذیر نے بتایا کہ صدر اسپتال میں 4ہزار 500روپے میں فروخت ہونے والے دوا بازار میں 9ہزار روپے تک فروخت کی جارہی ہے جبکہ کئی مقامات پر یہ ادویات دستیاب ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سستے داموں ادویات نہ ملنے کی وجہ سے کئی مریضوں کے علاج میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے جو ان کیلئے جان لیوا ہے۔ ہیموفیلیا سوسائٹی آف کشمیر کے صدر سید ماجد نے بتایا ’’ انٹرنیشنل نامی رضاکار تنظیم ہمیں ادویات فراہم کرتی تھیں مگر اب انہوں نے بھی رقومات فراہم کرنا بند کردیا ہے جسکی وجہ سے تمام غریب مریضوں کے علاج و معالجہ کیلئے ہیموفیلیا سوسائٹی کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ سوسائٹی کے صدر سید ماجد نے میڈیکل کالج انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ادویات کو جلد دستیاب رکھیں۔ پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر قیصر کول نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی ان کا استحصال کرے اور شفافیت پیدا کرنے کیلئے وہاں عملے کی تبدیلی عمل میں لائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کالج کے ہر شعبہ میں شفافیت چاہتے ہیں اور اسلئے ان مریضوں کو کسی بھی استحصال سے بچانے کیلئے کئی سخت اقتدامات اٹھانے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک دو دنوں میں ڈرگ کونٹر میں یہ ادویات مریضوں کو دستیاب ہونگی۔
ایس ایم ایچ ایس میں سستی ادویات کی فراہمی بند | ہیموفیلیا مریضوں کو بازاروں کے سپرد کردیا گیا
