ایس آر او 43کی منسوخی ،امتیازی سلوک پرمبنی

سرینگر// ملازمین اتحاد نے ایس آراو 43کی منسوخی کے مجوزہ اقدام کو امتیازی سلوک پرمبنی  پالیسی قرار دیتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر اورچیف سیکرٹری  سے اس تجویزپرنظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ای جی سی سی نے کہاکہ ایس آراو کوسیول ملازمین کیلئے ختم یامنسوخ کئے جانے کی اطلاع سخت پریشان کن ہے،کیونکہ اطلاع ہے کہ صرف سیول محکموںمیں تعینات ملازمین کواس حق سے محروم کیاجارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ 1994 میں بنائے جموں اورکشمیر (ہمدردانہ تقرری) قواعد، 1994کے تحت ایس آراو43بنایاگیاتھا،تاکہ تشددکی کسی واردات میں اپنی جان گنوانے والے سرکاری ملازم کے گھرکے کسی ایک فردکواُسکی تعلیمی قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پرسرکاری ملازمت فراہم کی جائے ۔ای جی سی سی نے کہاکہ جموں وکشمیرکے سرکاری ملازمین نے جس ایمانداری ،لگن اورجانفشانی کیساتھ اپنے فرائض انجام دئیے ہیں ،وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ،اورخاص طورپر گزشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے جن مشکل ترین حالات میں یہاںکے ملازمین نے تمام ترخطرات اورپُرخطرحالات میں اپنی خدمات انجام دی ہیں ،اُسکی مرکزی اورریاستی سرکاروںکے اعلیٰ ذمہ داروں نے بھی وقتاًفوقتاًستائش کی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایسے غیرضروری اورغیرمنصفانہ اقدامات سے جموں وکشمیر کے لاکھوں سرکاری ملازمین ،جوپہلے ہی بے چینی اوراحساس عدم تحفظ کے شکار ہیں اورمجوزہ اقدام  ان کے زخموں پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہوگا۔