عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیرا سٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے 42 سیاسی شخصیات کو بے دخلی کے شوکاز نوٹس جاری کئے ہیں۔ محکمہ نے یہ نوٹس عدالت کی ہدایت پر جاری کئے ہیں۔محکمہ اسٹیٹس کی جانب سے ان پر قبضہ ختم کرنے کی ہدایت کے بعد بھی یہ سیاستدان سرکاری بنگلوں پر قابض رہے۔ اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے سینکڑوں لوگوں کو ان کے حلقوں سے بے دخل کیا جن میں زیادہ تر کام کرنے والے صحافی تھے لیکن کشمیر اور جموں دونوں میں بااثر سیاستدانوں کو بے دخل کرنے میں بری طرح ناکام رہے۔آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے کچھ میڈیا ہائوسز کو دفتر وںسے محروم کردیا تھا۔ جن سیاسی اور سماجی شخصیات کو وجہ بتاو نوٹس جاری کیا گیا ہے ان میں غلام نبی آزاد، مظفر حسین بیگ، کویندر گپتا، سجاد غنی لون، مولوی عمران انصاری، ست شرما، جی ایم سروڑی، سنیل شرما، عبدالغنی وکیل، عبدالمجیدپڈر، حکیم محمد یاسین، رویندر رینہ، آر ایس پٹھانیہ، پردیپ شرما، وبود گپتا، دلیپ سنگھ پریہار، رویندر شرما، نیلم لنگیہ، شعیب نبی لون، حاجی عبدالرشید، ایم ایس پنڈت پوری، راجہ منظور، نظام الدین بٹ، میر محمد فیاض، ظفر اقبال منہاس، عبدالرحیم راتھر۔ بشیر احمد ڈار، محمد امین بٹ، صوفی یوسف، ایم وائی تاریگامی، یاسر ریشی، سریندر امبردار، محمد عباس وانی، شفیق میر، شلپی ورما، طارق احمد کین، شیخ اشفاق جبار، زاہد حسین جان، ایس ایس چنی، سنا اللہ لون اور ریاض احمد میر شامل ہیں۔اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے ان قابضین کو ہدایت دی ہے کہ وہ ذاتی طور پر یا ورچوئل موڈ کے ذریعے جموں اور سرینگر میں الاٹمنٹ کی رہائش جاری رکھنے کی حمایت میں دستاویزی ثبوت کے ساتھ تحریری جواب ان نوٹسز کی وصولی کی تاریخ سے دن سے 10 کے اندر اندر حاضر ہوں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 3 اپریل 2024 کے اپنے حکم نامے کے ذریعے ڈائریکٹر اسٹیٹس کشمیر اور جموں دونوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان قابضین سے نمٹیں اور رہائش کی منسوخی یا ایسا کرنے کی مخصوص وجوہات بتا کر اس کی الاٹمنٹ سے بے دخلی کے لیے مخصوص انفرادی احکامات پاس کریں۔