ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام اور فوجی طاقت میں توسیع جاری رکھے گا:حسن روحانی

تہران// اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے انقلاب اسلامی کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر پیر کے دن ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو میزائل بنانے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت ایران۔عراق جنگ کے زمانے کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہے ۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ پورے ملک میں 11 فروری کو انقلاب اسلامی کی 40 سالہ سالگرہ کے موقع پر بڑی ریلیوں سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ دشمنوں کی ماضی میں کی گئی برسوں کی سازشیں ناکام ہوگئی ہیں۔ صدر روحانی نے کہا کہ ‘خدا کا شکر ہے کہ سامراجی طاقتوں اور ان پر انحصار سے چالیس سال قبل ایرانی قوم نے آزادی حاصل کی۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے محنتوں او ر اپنی معزز قوم کے مدد سے آزادی حاصل کی۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ‘‘دشمن اپنے شیطانی اہداف کبھی حاصل نہیں کرسکیں گے ۔گزشتہ چار عشروں سے جس طرح ہمارا سفر جار ی ہے وہ مسلسل جاری رہے گا۔ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں کے دوران اسلام اور جمہوریہ کے خلاف تمام طرح کی سازشیں رچی گئیں۔مہر نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ‘‘ ایرانی عوام کے اعتقاد،جہاد کی روایت، شہادت اور قربانی ہمارے لئے اسلامی انقلاب اور دفاع مقدس کی بڑی کامیابی ہے ۔’’صدر روحانی نے کہا کہ ‘‘آج ساری دنیا جانتی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت ایران۔عراق جنگ کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہے ۔آج ہماری فوج مختلف طرح کے ہتھیاروں اور گولہ باردو میں خودکفیل ہے ۔آج 85 فیصد ہتھیار اور گولہ بارود کی پیداوار ہماری فوج کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں فضائی دفاع، ائر ڈیفنس، زمین سے سمندر، سمندر سے سمندر اور سطح سے سطح میزائلیں بنانے کی کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ۔علاقائی امور میں ایران کے تعمیر ی کردارکے بارے میں حسن روحانی نے کہا کہ ‘جب ایران نے عراق،شام، لبنان، فلسطین اور یمن کے عوام کی مدد کا فیصلہ کیا ، تو ساری دنیا نے دیکھا کہ دشمن کامیابی حاصل نہیں کرسکا اور اب وہ علاقے چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کررہا ہے ۔ اسلامی انقلاب کی پہلی کامیابی عراق کے ذریعہ ایران پر تھوپی گئی جنگ ہے ، جنگ کے دوران دشمن ہماری زمین کا ایک انچ بھی حاصل نہیں کرسکا۔ ہماری قوم سازشوں پر غالب رہی۔ایران کے نیوکلیائی طاقت کے تعلق سے حسن روحانی نے کہا کہ ‘‘ایران واحد ملک ہے جس کو اقوام متحدہ چارٹر کے ساتویں باب سے علیحدہ رکھا گیا۔