نئی دہلی //علیحدگی پسندانہ اورپُرتشددسرگرمیوں کی روکتھام کیلئے مرکزی سرکارنے اہل وادی کوایک مخصوص قسم کاشناختی کارڈفراہم کرنے کی تجویز پر غور کرنا شروع کردیا ہے ،جس میں درج معلومات آن لائن دستیاب رہیں گی ۔منفردقسم کے شناختی کارڈسبھی کشمیریوں کوفراہم کئے جانے کامعاملہ اسی ماہ نئی دہلی میں مرکزی وزارت داخلہ اورفروغ انسانی وسائل سے متعلق مرکزی وزارت کے اعلیٰ حکام کے درمیان ایک اہم میٹنگ میں زیرغورلایاگیا،اورحتمی فیصلے کیلئے یہ معاملہ مرکزی وزارت داخلہ کے پاس ہے ۔مرکزی وزارت داخلہ نے اعلیٰ سیکورٹی حکام اورماہرین کیساتھ اس اقدام کے بارے میں صلاح مشورہ مکمل کیاہے اوربہت جلد اس حوالے سے عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔یہ شناختی کارڈ اسی طرح کے ہونگے جس طرح سرحدی علاقو ں میں رہائز پذیر لوگوں کو دیئے جاتے ہیں۔سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے ہرشہری کی سرگرمیوں اورکام کاج سے متعلق مکمل معلومات تک رسائی کوآسان بنانے کیلئے یہ خاص قسم کے شناختی کارڈفراہم کئے جائیں گے تاکہ غیرقانونی سرگرمیوں کاارتکاب کرنے والے کوپکڑنے میں سیکورٹی ایجنسیوں کوآسانی ہوگی ۔بتایاجاتاہے کہ جب یہ منفردقسم کے شناختی کارڈاجراء کئے جائیں گے توکشمیرمیں ہرخاص وعام کیلئے صرف اسی شناختی کارڈکواپنے ساتھ رکھنالازمی قراردیاجائیگا،اورکسی بھی دوسرے کارڈکوشناخت کے حوالے سے معتبرتصورنہیں کیاجائیگا۔بتایاجاتاہے کہ مختلف سیکورٹی اورخفیہ ایجنسیوں نے مرکزی وزارت داخلہ اوروزارت دفاع کوپیش کردہ اپنی رپورٹوں میں یہ بتایا گیاہے کہ کشمیرمیں لوگ بیک وقت کئی شناختی کارڈلیکرگھروں سے نکلتے ہیں ،اورکوئی بھی اس طرح سے سیکورٹی ایجنسیوں کوچکمہ دینے میں کامیاب ہوجاتاہے ۔خفیہ ایجنسیوں نے اپنی رپورٹوں میں یہ انکشاف کیاہے کہ کشمیرمیں بہت سارے لوگ اپنی اصل شناخت یاپہچان کوچھپانے کیلئے الگ الگ شناختی کارڈاستعمال کرتے ہیں ۔