اننت ناگ//جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ اگلے چار سالوں میں UT میںبجلی سرپلس ہو جائیگی اور ہر گھر کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ لداخ سے ایک نئی ٹرانسمیشن لائن آرہی ہے جو کشمیر، جموں اور پنجاب سے منسلک ہوگی جس کے بعد جموں کشمیر میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ میربازار، اننت ناگ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہاں ان کے ذریعہ ایک پاور گرڈ سب اسٹیشن کا افتتاح کیا گیا تھا، سنہا نے کہا کہ پاور ڈیپارٹمنٹ نے چھ ماہ کے ریکارڈ وقت میں اس پروجیکٹ کو مکمل کیا ہے۔انہوں نے کہا، "1947 سے 2020 تک، جموں کشمیر صرف 3450 میگاواٹ بجلی پیدا کر سکا اور یہی اعداد و شمار اگلے چار سالوں میں ہی حاصل کیے جائیں گے" ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے لیے محکمہ بجلی کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ صارفین کو بلا تعطل معیاری اور قابل اعتماد بجلی فراہم کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ"حکومت ہند کی طرف سے ایک اہم ٹرانسمیشن لائن کی منظوری دی گئی ہے جو لداخ سے آئے گی اور کشمیر، جموں اور پھر پنجاب تک پہنچے گی۔ یہ پروجیکٹ منظور شدہ ہے اور ایک بار پروجیکٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد،جموں کشمیر میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوگی،" ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی تمام زیر التوا منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کر کے قابل ستائش کام کر رہا ہے۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ اگست 2019 ء میں وزیر اعظم نے ایک ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی تھی لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی انتظامیہ نے ترجیحی بنیادوں پر عام شہریوں کو معیاری سڑکوں ، بجلی اور پانی کی بنیادی ضروریات تک رسائی کو یقینی بنایا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی طرف سے متعارف کی گئی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے پاوربنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور بہتر بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی جو گذشتہ کئی دہائیوں سے خستہ حال تھے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہمارے اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات زیادہ ہیں اور یہ ہماری سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم بجلی کو جموں و کشمیر کا ایک خود کفیل ، تیزی سے ترقی کرنے والا سیکٹر بنائیں ۔ ‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بجلی کے موجودہ خسارے کو پورا کرنے کیلئے ہم نے بڑے پیمانے پر صلاحیت بڑھانے کا پروگرام شروع کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 70 برسوں میں جموں و کشمیر صرف 3500 میگاواٹ کا استعمال کرنے کے قابل تھا اور اب پیداواری صلاحیت تین برسوں میں دوگنی اور سات برسوں میں تین گنا ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ فی الحال 2000 کروڑ روپے کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ مکمل کئے جا رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی طرف سے یو ٹی میں سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کیلئے 6000 کروڑ روپے کی اضافی رقم مختص کی گئی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ اس سے انتظامیہ کو شہروں اور دیہاتوں کے درمیان بنیادی ڈھانچے کے تفاوت کو ختم کرنے میں مدد ملے گی ۔لیفٹیننٹ گورنرنے بجلی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل میں نئے معیارات قائم کرنے کیلئے جے کے پی ڈی ڈی کی افرادی قوت کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ انتظامیہ کا مقصد تمام شہریوں اور کاروباری اداروں کو معیاری بجلی فراہم کرنا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ یہ اضافی سہولیات بڑھتی ہوئی معیشت کی اہم ضروریات کو پورا کریں گی .اُنہوں نے کہا کہ اگست 2019ء سے سات دہائیوں میں حاصل کی گئی 8,394ایم وِی اے صلاحیت کے مقابلے میں کُل صلاحیت میں 3,806ایم وِی اے کا اِضافہ کیا گیا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب لداخ۔ جموںوکشمیر ۔ پنجاب ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ کو مرکزی حکومت کی طرف سے حتمی منظور ی مل جاتی ہے تو جموںوکشمیر میں بجلی کی دستیابی میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَگلے چار برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی کو بجلی سرپلس بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور لوگوں سے اِس تبدیلی کے سفر میں برابر کے شراکت دار بننے پر زور دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر کا ہر شہری قوم سازی کے عمل میں حصہ دار ہے اور سماجی و اِقتصادی ترقی اور ہر شعبے میں ترقی میں ان کا تعاون اَنمول ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بجلی چوری پر قابو پانے اور حکومت کو پورے خطے کے تمام صارفین کو چوبیس گھنٹے معیاری بجلی فراہم کرنے کے قابل بنانے کے لئے سمارٹ میٹر لگا کر اِنتظامیہ کی کوششوں کا ساتھ دیں۔
جھیل ڈل کے کنارے منشیات آگاہی دوڑ
منشیات کی لعنت کے خاتمے کا عزم:ایل جی
نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کی صبح ڈل جھیل سے ’اسپرنگ رن فار ڈرگ فری سرینگر‘ کو جھنڈی دکھائی۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں کو منشیات کے استعمال سے دور کرنے کے لیے "مشن واپسی" مہم جیسے بہترین اقدام کے لیے سرینگر ضلع انتظامیہ کی تعریف کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم منشیات کی لعنت کو ختم کرنے اور منشیات سے پاک معاشرے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔"مشن واپسی" ضلعی انتظامیہ سرینگر کی ایک کوشش ہے کہ وہ منشیات کے عادی افراد کو سرکاری خود روزگار سکیموں کے تحت مناسب ہینڈ ہولڈنگ اور رہنمائی کے ذریعے باوقار روزی روٹی فراہم کر کے ان کی بازآبادکاری کر سکے۔ اس اقدام میں بڑے پیمانے پر کمیونٹی کی شرکت بھی شامل ہے۔اسپرنگ رن میں تقریباً 1500 نوجوانوں نے حصہ لیا اور معاشرے سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کا عہد کیا۔ یہ تقریب منشیات کے استعمال کے خلاف بڑے پیمانے پر آگاہی پھیلانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی IEC سرگرمیوں کا ایک حصہ تھی۔