سرینگر// مین اسٹریم کے ساتھ ساتھ کئی مذہبی و مزاحمتی جماعتوں کے لیڈران نے12روز سے پرتاپ پارک میں خیمہ زن غیر معینہ عرصہ کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انکی حمایت کا اعلان کیا۔مرکزی سکیم کلہم خواندگی مہم کے تحت تعینات مدرسین گذشتہ کچھ عرصے سے 7ویں تنخواہ کمیشن کا اطلاق کرنے کے مطالبے پر سراپا احتجاج ہیں اور گذشتہ 12روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔نیشنل کانفرنس لیڈر وممبر اسمبلی سوناواری محمد اکبر لون اور حریت (گ) کی خواتین لیڈر یاسمین راجہ نے پرتاپ پارک میں احتجاجی اساتذہ سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیا۔اس موقع پر ممبر اسمبلی سوناواری نے کہا کہ اساتذہ سابق پی ڈی پی وبھاجپا حکومت کے دور سے ساتویں تنخواہ کمیشن کی ادائیگی کے لئے سراپا احتجاج ہیں اور ساتذہ کا یہ کہنا جائز ہے کہ جب سبھی ملازمین کو اس تنخواہ کمیشن کا فائدہ ملا تو پھر ایس ایس اے اور رمسا و ہیڈ ٹیچروں کو کیوں نہیں ۔ مسلم خواتین مرکز کی سربراہ یاسمین راجہ نے احتجاجی اساتذہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اساتذہ کی دلیری اور ہمت ہی ہے کہ انہوں نے بھوک ہڑتال بھی جاری رکھی اور اسکولوں کو بھی بند ہونے نہیںدیا ۔ اس موقع پر کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے عبد القیوم وانی نے کہا کہ حکومت جب تک اساتذہ کوساتویں تنخواہ کمیشن کے زمرے میں نہیں لاتی ہے یہ بھوک ہڑتال اور احتجاج جاری رہے گا تاہم دیگر مطالبات کے حوالے سے حکومت کا2سے 3ماہ تک کا انتظار کیا جاسکتا ہے۔
اکبر لون اور یاسمین راجہ پرتاپ پارک میں نمودار
